جاوید احمد ٹاک پیدائشی طور پر معذور نہیں تھے بلکہ سنہ 1997 میں کچھ نامعلوم مسلح افراد نے ان کے چچا جو ایک سیاسی رہنما تھے ان پر گولیاں چلائی تھیں۔ مسلح افراد کے حملے میں جاوید کے چچا کی جان تو بچ گئی لیکن اس دوران جاوید ٹاک کے کمر میں گولی لگی، گولی لگنے کی وجہ سے جاوید ٹاک معذور ہوگئے۔
اپنی معذوری کے باوجود بھی جاوید نے کبھی ہمت نہیں ہاری، معذوری کو قریب سے دیکھ کر انہیں ایسے افراد کی فلاح و بہبود کی فکر لگی جو جسمانی طور پر مخصوص ہونے کی وجہ مایوس اور اداس ہوجاتے ہیں۔
جاوید ٹاک نے مخصوص افراد کی فلاح و بہبود کو اپنا مشن بنایا اور اپنی معذوری کو اپنے اس مشن پر حاوی نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے بجبہاڑہ، اننت ناگ میں جسمانی طور پر کمزور بچوں کے لئے جامع تعلیم کا ایک ادارہ قائم کیا جو کہ 'زیبا آپا' کے نام سے مشہور ہے۔
جاوید ٹاک کی ان خدمات کو مدنظر رکھتے ہوئے حکومت نے انہیں پدم شری ایوارڈ سے نوازا ہے۔ جاوید ڈار کے اس ادارے میں سینکڑوں طلبہ تعلیم حاصل کرر ہے ہیں، ساتھ ہی تقریبا دس ہزار معذور بچے بھی یہاں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
ای ٹی وی بھارت سے جاوید احمد ٹاک نے بتایا کہ 8 نومبر کو دہلی میں پدم شری ایوارڈ سے انہیں سرفراز کیا گیا۔ جاوید خود بھی جسمانی طور مخصوص ہیں۔