اردو

urdu

By

Published : Jul 21, 2021, 2:41 PM IST

ETV Bharat / city

کوکرناگ ناگ پتی: پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ناگ پتی اندرون ساگم میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث گنجان آبادی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کوکرناگ ناگ پتی: پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی
کوکرناگ ناگ پتی: پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی

جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناگ کے ناگ پتی اندرون ساگم میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کے باعث گنجان آبادی کو کئی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

کوکرناگ ناگ پتی: پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی

معلومات کے مطابق محکمہ جل شکتی نے مذکورہ علاقے میں کئی سال قبل ایک منصوبے کے تحت پانی کی پائپ لائن نصب کی تھی، تاہم مذکورہ علاقہ میں پانی کی سپلائی کبھی کبھار ہی دکھائی دیتی ہے۔

ڈیڑھ سو کمبوں پر مشتمل ناگ پتی کے لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں نہ صرف برف باری کے ایام میں پینے کے صاف پانی کی عدم دستیابی کا سامنا کرنا پڑتا ہے، بلکہ موسم گرما میں بھی مقامی لوگ مختلف ندی نالوں کا پانی پینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگرچہ مذکورہ علاقے میں ایک قدرتی چشمہ موجود ہے، تاہم اُس چشمہ سے بھی قلیل مقدار میں پانی دستیاب ہوتا ہے، جبکہ مذکورہ چشمہ میں سال بھر پانی دستیاب نہیں رہتا، اور سال کے مختلف موسم میں چشمہ سوکھ جاتا ہے۔

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ مذکورہ علاقے میں محکمہ جل شکتی نے رواں برس مارچ کے ماہ میں ایک منصوبے کے تحت علاقے کی مشکلات کا ازالہ کرنے کے لئے ایک اور اسکیم کی شرعات کی۔

وہیں مذکورہ اسکیم کے تحت ناگ پتی میں نئی پائپ لائن بچھائی گئی، لیکن جس طرح سے ان پائپوں کو علاقے میں لایا گیا، پانچ ماہ گزرنے کے بعد بھی پائپیں اسی حالت میں پہنچ گئیں۔

مقامی لوگون کے مطابق انہیں یقین دہانی کروائی گئی تھی کہ بہت جلد علاقے کی پانی کی مشکلات کو دور کیا جائے گا، تاہنوز معاملہ ویسا کا ویسا ہی بنا ہوا ہے۔

ناگ پتی کے لوگوں کی مشکلات کو مد نظر رکھتے ہوئے ای ٹی وی بھارت نے فون پر یہ معاملہ محکمہ جل شکتی کے اسسٹنٹ ایگزیکٹو انجینئر محمد ایوب کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقے میں چند اور پائپیں درکار ہیں، جن کی فراہمی کے بعد ہی علاقے میں اس منصوبے کو انجام دیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ محکمہ کے پاس مذکورہ علاقے کا ایک وفد بھی ان کے دفتر آیا تھا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details