اردو

urdu

People Deprived of Ration Cards in Anantnag: گاورن علاقے کے تقریباً تیس فیصد لوگ راشن کارڈز سے محروم

By

Published : Feb 1, 2022, 7:49 PM IST

اننت ناگ میں واقع گاؤرن علاقے کے لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارا تعلق ایک پسماندہ علاقے سے ہے، یہاں کی بیشتر آبادی مزدوری سے وابستہ ہے، اس کے باوجود انہیں اے پی ایل کے زمرے میں رکھا گیا ہے، جس کے نتیجے میں انہیں اشیا خورد و نوش مہنگے داموں میں خریدنا پڑتا ہے People Deprived of Ration Cards in Anantnag۔

گاورن علاقے کے تقریباً تیس فیصد لوگ راشن کارڈز سے محروم
گاورن علاقے کے تقریباً تیس فیصد لوگ راشن کارڈز سے محروم

اننت ناگ: جنوبی ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ کے ایک دور دراز علاقہ گاؤرن کے لوگوں نے شکایت کی ہے کہ علاقے کے تقریباً تیس فیصد لوگ راشن کارڈز سے محروم ہیں، جس کی وجہ سے مقامی لوگوں کو گذشتہ کئی برسوں سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے People Deprived of Ration Cards in Anantnag۔

گاورن علاقے کے تقریباً تیس فیصد لوگ راشن کارڈز سے محروم

مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ ہمارا تعلق ایک پسماندہ علاقے سے ہے، جبکہ یہاں کی بیشتر آبادی مزدوری سے وابستہ ہے۔ انہیں کورونا وبا کے سبب ہو رہے لاک ڈاؤن کی وجہ سے راشن مہنگے داموں پر خریدنا پڑتا ہے۔

لوگوں کا کہنا ہے کہ انہیں اے پی ایل کے زمرے میں رکھا گیا ہے، جس کے نتیجے میں انہیں اشیا خوردنی مہنگے داموں میں خریدنا پڑتا ہے۔ کیونکہ مذکورہ علاقے کے مستحق افراد کے پاس راشن کارڈ ہی نہیں ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے یہ معاملہ جب محکمہ امورِ صارفین لارنو کے انچارج محمد اسحاق کی نوٹس میں لایا تو انہوں نے کہا کہ مذکورہ علاقے کے لوگوں کو پہلے ہی اے پی ایل کے زمرے میں رکھا گیا تھا، جبکہ علاقے کے رہائشی مفلوک الحال تھے۔ جس کی وجہ سے اُنہیں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اُس معاملے کے تئیں محکمہ نے اپنی دلچسپی دکھاتے ہوئے لوگوں کی اُس مشکلات کو دور کیا، تاہم راشن کارڈز کے معاملے میں کچھ وقت اور درکار ہے۔ انہوں نے کہا کہ محکمہ نے ایک حکم نامہ جاری کیا ہے جس کے تحت ہم نے مستحق افراد سے درخواستیں طلب کی ہیں۔

مزید پڑھیں:کھٹان پورہ لارنو کے لوگ راشن کارڈز سے محروم

محمد اسحاق کا کہنا ہے کہ جیسے ہی ہمیں محکمہ کی جانب سے کوئی آرڈر جاری ہوگا تو ہم فوراً لوگوں کے مسائل کو دور کرنے میں اپنا کلیدی رول نبھانے میں پیش پیش رہیں گے، تاکہ لوگوں کی مشکلات کا ازالہ ممکن ہو سکے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details