سماج میں جہیز ایک ناسور کی طرح پھیل چکا ہے۔اس بدعت نے لاکھوں بیٹیوں کی زندگیوں کو نہ صرف جہنم بنا کر رکھ دیا ہے بلکہ آئے روز قیمتی جانوں کے زیاں کی خبریں موصول ہو رہی ہیں، جو ایک لمحہ فکریہ ہے۔ضلع اننت ناگ میں حال ہی میں ایک واقعہ سامنے آیا ہے، جو اسی سلسلہ کی ایک کڑی کی مشابہت رکھتا Know About Anantnag Women's Death ہے۔
اننت ناگ کے شہلی پورہ اچھہ بل علاقہ سے تعلق رکھنے والی 27 سالہ خواتین کوثر جان کی اپنے سسرال واقع تکیہ بہرام شاہ ہرناگ میں پُراسرار طور پر موت واقع ہوئی۔
بتایا جا رہا ہے کہ سسرال والوں نے کوثر جان کو بے ہوشی کی حالت میں گورنمنٹ میڈیکل کالج اننت ناگ Govt Medical College, Anantnag منتقل کیا تاہم کچھ دیر بعد ڈاکٹرس نے انہیں مردہ قرار دے دیا۔
ڈاکٹرس نے کوثر جان کی موت کی وجہ دل کا دورہ پڑنا بتایا ہے۔ تاہم کوثر جان کے میکے والوں کا الزام ہے کہ جہیز کے نام پر ان کی بیٹی کا قتل کیا گیا Family alleged daughter was murdered by her in-laws ہے۔
کوثر جان کے رشتہ داروں نے اس سلسلہ میں زبردست احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔ان کا الزام ہے کہ جہیز کی Dowry Case وجہ سے کوثر جان کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اور اُس کے جسم پر تشدد کے نشانات بھی نمایاں تھے۔
وہیں کوثر جان کے سسرال والے ان تمام الزامات کو بے بنیاد قرار دے رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ کوثر جان کی موت قدرتی طور پر دل کا دورہ پڑنے سے ہوئی ہے جو پوسٹ مارٹم کے بعد بھی ثابت ہوا ہے۔