اردو

urdu

ETV Bharat / city

جبلی پورہ ہائی ٹیک منڈی سات برس بعد بھی نا مکمل - جبلی پورہ ہائٹیک منڈی

وادئ کشمیر میں سالانہ 7 سے 8 ہزار ٹن سیب کی پیداوار ہوتی ہے۔ سیب کی پیداواری میں جنوبی کشمیر کے کولگام، اننت ناگ شوپیاں اور پلوامہ کی ایک اہم شراکت داری ہے۔ لیکن معقول اور بہتر مارکیٹ کی کمی کی وجہ سے اس صنعت سے وابستہ افراد کو کافی دقتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔

hightech
جبلی پورہ ہائی ٹیک منڈی سات برس بعد بھی نا مکمل

By

Published : Oct 21, 2020, 1:53 PM IST

سیب کی صنعت سے وابستہ افراد کی دیرینہ مانگ اور مارکیٹ کی تنگی کو دور کرنے کے پیش نظر سنہ 2013 میں ضلع اننت ناگ کے جبلی پورہ میں ہائی ٹیک فروٹ منڈی کی بنیاد ڈالی گئی تھی۔تاہم سات برس گزر جانے کے بعد بھی حکومت اس منصوبے کو پایۂ تکمیل تک پہنچانے میں ناکام نظر آرہی ہے۔

اگرچہ جنوبی کشمیر کے اضلاع میں چھوٹی سبزی و فروٹ منڈیاں ہیں لیکن گنجائش کم ہونے کے سبب مذکورہ منڈیاں تجارتی سرگرمیوں کے لیے درکار ضرورتوں کو پورا نہیں کر پا رہی ہیں جن میں خاص کر اننت ناگ کی بٹنگو منڈی شامل ہے ۔

جبلی پورہ ہائی ٹیک منڈی سات برس بعد بھی نا مکمل

یہی وجہ ہے کہ خشک و تازہ میوہ اور سبزیوں کو معقول مارکیٹ فراہم کرنے کے لیے جبلی پورہ ہائی ٹیک منڈی کے قیام کی ضرورت کو محسوس کیا گیا تھا۔

مذکورہ منڈی ضلع صدر مقام اننت ناگ سے چھ جبکہ ریلوے اسٹیشن سے محض ایک کلومیٹر کی دوری پر نیشنل ہائی وے کے متصل 422 کنال رقبہ اراضی پر مشتمل ہے ۔

298 کنال رقبہ اراضی کو فی الحال زیر قبضہ ہے ۔یہ 3322.43 لاکھ کی لاگت سے تیار کیا جائے گا ۔جسے، نباڈ اور پی ایم ڈی پی کی جانب سے چار مراحل میں مکمل کرنا ہے ۔

کئی برس گزر جانے کے بعد بھی منڈی کے تعمیری کام پر ابھی تک 1033.41 لاکھ کے فنڈس خرچ کیے گئے ہیں۔

جبکہ منڈی کے تعمیری کام کو مکمل کرنے کے لیے 2239.04 کی باقی رقم ابھی واگزار نہیں کی جا رہی ہے ۔یہ منڈی نہ صرف جنوبی کشمیر میں قائم چھوٹی منڈیوں کا دباؤ کم کرے گی بلکہ یہ روزگار کو بڑھانے میں کلیدی کردار ادا کرے گی ۔

اس منڈی سے جنوبی کشمیر کے 12 تحصیل کے پانچ لاکھ لوگوں کو فائدہ پہنچے گا جبکہ تقریبا 1 لاکھ 20 ہزار کسان، میوہ کاشتکار و تاجر مستفید ہوں گے۔

میوہ صنعت سے وابستہ کاشتکاروں اور تاجروں نے کئی بار حکومت سے مطالبہ کیا کہ رواں برس مذکورہ فروٹ منڈی میں عبوری طور تجارتی سرگرمیاں شروع کی جائیں۔ لیکن منڈی کا تعمیری کام نا مکمل ہونے کے سبب میوہ اور سبزی کی صنعت سے وابستہ افراد مایوسی کا شکار ہو گئے ہیں۔

وہیں ہارٹیکلچر مارکیٹنگ اینڈ پلاننگ کے افسر کا کہنا ہے کہ فنڈس کی عدم دستیابی کی وجہ سے منڈی کے آخری مرحلہ کا تعمیری کام باقی ہے۔انہوں نے کہا کہ جلد ہی باقی رقومات بھی دستیاب ہوں گے۔ انہوں نے یقین دہانی کرائی کہ رواں برس منڈی کا کام مکمل ہو جائے گا اور اگلے برس کے سیزن میں منڈی میں تجارتی سرگرمیاں شروع کی جائیں گی۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details