کوکرناگ:تعلیم کو فروغ دینے کے حوالے سے جموں و کشمیر انتطامیہ کی جانب سے جہاں آئے روز بلند بانگ دعوے ہو رہے ہیں، وہی زمینی صورتحال حکومتی دعوں کے برعکس پائے جا رہی ہیں۔
ضلع اننت ناگ کے کوکرناگ سے تقریباً 25 کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ریڑونی ایک ایسا علاقہ ہے جہاں کے لوگ دور جدید میں بھی بنیادی سہولیات سے محروم ہیں۔
مقامی لوگوں نے شکایت کی ہے کہ مذکورہ علاقے میں گورنمنٹ پرائمری اسکول کی عمارت خستہ حالی کی شکار ہوئی ہے،جس کے باعث اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کئی پریشانیوں میں مبتلا ہوگئے ہیں۔Dilapidated School Building in Redwani
لوگوں کے مطابق اسکول عمارت محض 3 کمروں پر مشتمل ہیں، جن میں سے دو کمرے بلکل خستہ حال ہوئے ہیں، جبکہ تیسرا کمرہ آفس کے لیے استعمال ہوتا ہے، نتیجتاً اسکول میں زیر تعلیم طلبہ کو اسکول کے دفتر میں ہی پڑھائی حاصل کرنی پڑتی ہے۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ اسکول عمارت کے مختلف حصوں میں دراریں پیدا ہو گئی ہیں، جبکہ عمارت کی چھت سے سارا پانی کلاس رومز میں ٹپکتا ہے جس کی وجہ سے طلبہ کو کافی دکاتوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مقامی لوگوں کے مطابق اگرچہ محکمہ تعلیم نے اسکول میں طلبہ کے لیے بیت الخلا بھی تعمیر کروائے تھے، تاہم اسکول احاطے میں تعمیر شدہ بیت الخلا اپنی بیتی آپ بیان کر رہے ہیں۔