جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناک کے لارنو کی ڈی ڈی سی نشست کے لیے 28 نومبر 2020 کو پہلے مرحلے کے تحت ووٹنگ ہوئی تھی، جس میں پی اے جی ڈی کی امیدوار خالدہ بی بی نے 7 ووٹوں سے اپنی جیت درج کی تھی۔ وہیں ان کی حریف آزاد امیدوار ساجدہ بیگم نے الیکشن کمیشن آف انڈیا سے درخواست کی تھی کہ لارنو کی نشست کے لیے ووٹوں کی گنتی دوبارہ کی جائے جس کے بعد الیکشن کمیشن آف انڈیا نے اپنا فیصلہ سناتے ہوئے لارنو کی نشست کے لیے دوبارہ ووٹوں کی گنتی کا اعلان کیا تھا۔
ڈسٹرکٹ پنچایت آفیسر اننت ناگ کی طرف سے جاری کردہ ایک حکم نامہ کے مطابق لارنو ڈی ڈی سی حلقہ کے لئے ووٹوں کی گنتی دوبارہ 5 فروری 2021 کو کھنہ بل میں قائم ڈاک بنگلہ کے گراؤنڈ فلور میں صبح 11 بجے سے شروع ہوئی تھی۔ ڈپٹی ڈسٹرکٹ الیکشن آفیسر، اے ڈی سی اننت ناگ کو اُس حکم نامے کے مطابق گنتی کے پورے عمل کی نگرانی کے لیے نوڈل آفیسر مقرر کیا گیا تھا۔
لارنو ڈی ڈی سی نشست سے متعلق ہائی کورٹ کا فیصلہ
جموں و کشمیر اور لداخ ہائی کورٹ نے جنوبی کشمیر میں ضلع اننت ناگ کے حلقہ انتخاب کوکرناک کے لارنو ڈی ڈی سی کی نشست سے متعلق آج فیصلہ سنایا۔ ہائیکورٹ نے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کی امیدوار خالدہ بی بی کے حق میں اپنا فیصلہ دیا۔
لارنو ڈی ڈی کی نشست کے لئے ہائی کورٹ کا فیصلہ
مزید پڑھیں:
ووٹوں کی دوبارہ گنتی منعقد کرنے کے بعد خالدہ بی بی کی حریف ساجدہ بیگم کو 61 ووٹوں سے کامیاب پایا گیا تھا۔ تاہم خالدہ بی بی نے معاملہ عدالت تک پہنچایا، جس کے بعد آج کئی ماہ گزر جانے کے بعد جموں و کشمیر ہائی کورٹ کی جانب سے پیپلز الائنس فار گپکار ڈیکلریشن کی چنندہ امیدوار خالدہ بی بی کے حق میں فیصلہ سنایا گیا۔ اس طرح سے پی اے جی ڈی کی امیدوار خالدہ بی بی لارنو کی ڈی ڈی سی نشست کے لیے منتخب قرار دیا گیا۔