اردو

urdu

ETV Bharat / city

اے پی: گیتم یونیورسٹی کے کیمپس پر بلدیہ کی انہدامی کاروائی

گیتم، اے پی میں بڑی پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ اس کے کیمپس حیدرآباد کے ساتھ ساتھ بنگلورو میں بھی ہیں۔ گیتم میں پوسٹ گریجویٹ کی سطح کے تقریبا 100 پروگراموں کی تربیت دی جارہی ہے۔

GVMC
GVMC

By

Published : Oct 24, 2020, 2:34 PM IST

آندھرا پردیش کے محکمہ ریونیو اور گریٹر وشاکھا پٹنم میونسپل کارپوریشن (جی وی ایم سی) نے بڑے پیمانہ پر غیر مجاز قبضوں کے خلاف مہم شروع کی ہے۔

اس نے دعویٰ کیا کہ گاندھی انسٹی ٹیوٹ آف ٹکنالوجی اینڈ مینجمنٹ (گیتم) یونیورسٹی رشی کنڈہ ویزاگ نے سرکاری اراضی پرقبضہ کیا گیا ہے جس کے بعد بلدیاتی اہلکاروں نے انہدامی کارروائی شروع کی۔

گیتم، اے پی میں بڑی پرائیویٹ یونیورسٹیوں میں سے ایک ہے۔ اس کے کیمپس حیدرآباد کے ساتھ ساتھ بنگالورو میں بھی ہیں۔ گیتم میں پوسٹ گریجویٹ کی سطح کے تقریبا 100 پروگراموں کی تربیت دی جارہی ہے۔

ریوینو ڈیویثرنل آفیسر پی کشور نے کہا کہ گیتم یونیورسٹی نے تقریباً 40.51 ایکڑ اراضی پر قبضہ کیا ہے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ گیتم کے حکام نے اس اراضی پر غیر مجاز قبضہ کرتے ہوئے کمپاؤنڈ وال اور دیگر ڈھانچوں کی تعمیر کی ہے۔

آر ڈی او کی رپورٹ کے مطابق ایس آئی ٹی اور سی آئی ڈی نے اس معاملہ میں جانچ شروع کی ہے۔ ریونیو محکمہ کے عہدیداروں نے کہا کہ پیشرو تلگو دیشم حکومت نے یہ اراضی حاصل نہیں کی کیونکہ یونیورسٹی کا انتظامیہ بااثر افراد والا ہے اور اس کے تعلقات اعلیٰ عہدیداروں سے رہے ہیں۔

آر ڈی او کا کہنا ہے کہ 1981 میں گیتم کے انتظامیہ نے رشی کنڈہ اور یندیدا میں تعلیمی اداروں کے قیام کے لئے 71.15 ایکڑ اراضی الاٹ کرنے کے لئے اے پی حکومت کو درخواست دی تھی۔ یہ اراضی قانونی تنازعہ کا شکار ہے، اُس وقت کی حکومت نے بعض شرائط کے ساتھ گیتم کو یہ اراضی دی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ عدالت سے اس معاملہ کے تصفیہ کے بعد مقررہ قیمت میں یہ یونیورسٹی اس اراضی کو خریدے گی تاہم گیتم نے قواعد کی خلاف ورزی کی اور 40.51 ایکڑ اراضی پر قبضہ کر لیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details