امراوتی میں کسانوں کا احتجاج جاری
آندھراپردیش کے دارالحکومت امراوتی کے کسانوں نے آج بھی اپنا احتجاج جاری رکھا۔
حکمران جماعت وائی ایس آرکانگریس کے رہنما،وزیراعلی وائی ایس جگن موہن ریڈی کی سالگرہ کی تقاریب میں مصروف دیکھے گئے جبکہ کسانوں نے ان کے خلاف دھرنے دیے۔
یہ دھرنے آندھراپردیش کے تین دارالحکومتوں کے قیام کے سلسلے میں وزیراعلی کی تجویز کے خلاف دیے جارہے ہیں۔کسانوں کا کہنا ہے کہ ان کو ایک ہی دارالحکومت چاہئے جس کا وعدہ ریاستی اور مرکزی حکومتوں نے ان کی اراضی حاصل کی اور امراوتی کو دارالحکومت کو بنانے کا اقدام کیا تھا۔ انہوں نے کہاکہ جب حکومت نے امراوتی کو دارالحکومت بنانے کا اعلان کیا تھا تو اس وقت کی اپوزیشن وائی ایس آرکانگریس پارٹی نے بھی اس کو قبول کیا اور اس پر کوئی اعتراض نہیں کیا تاہم اب وائی ایس آرکانگریس سیاسی فائدہ اٹھانے کے لئے تمام علاقے میں اشتعال انگیزی کو ہوا دے رہی ہے۔
اس تجویز کے خلاف آج کسانوں کی بڑی تعداد سڑکوں پر نکل آئی اور احتجاج کیا۔ کسانوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اپنے اس اعلان کو فوری طورپر واپس لے۔احتجاجی کسانوں نے کہا کہ لینڈ پولنگ نظام کے تحت انہوں نے اپنی اراضی پیشرو تلگودیشم حکومت کے دور میں نئے دارالحکومت کے لیےدی تھیں، ان کو یقین تھا کہ وہ اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے ایسا کررہے ہیں تاہم وزیراعلی نے نئے تین دارالحکومتوں کی تجویز پیش کی جس کے وہ سخت مخالف ہیں۔
کسانوں نے الزام لگایا کہ تین دارالحکومتوں کے اعلان کے ذریعہ وزیراعلی ریاست کو تقسیم کررہے ہیں۔ان کسانوں نے سوال کیا کہ انتخابات سے پہلے،دارالحکومت کی تبدیلی کا بیان کیوں نہیں دیا گیا؟ کسانوں نے دارالحکومت کے تحفظ کے سلسلہ میں نعرے بازی بھی کی۔کسانوں کے احتجاج کو دیکھتے ہوئے دارالحکومت کے تمام مواضعات میں پولیس کا بھاری بندوبست کیا گیا۔اس احتجاج کے نتیجہ میں کئی مقامات پر صورتحال کشیدہ ہوگئی۔