بتایا جا رہا ہے کہ متاثر نوجوان کا تعلق کشمیر سے ہے، ہجوم نے اسے محض شک کی بنیاد پر پیٹا کہ وہ بچہ چوری کرنے کے ارادے سے علاقے میں داخل ہوا تھا، راجستھان کے الور کے نیمرانا کا ہے جہاں یہ واقعہ پیش آیا، ہجوم میں سے ہی کسی شخص نے اس کا ویڈیو بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیا، غنیمت یہ رہا کہ پولیس موقعے پر پہنچ گئی اور کشمیری نوجوان بھیڑ سے بچا لیا۔
الور: ہجومی تشد کا شکار ہوا مسلم نوجوان - الور میں کشمیر نوجوان کی پٹائی
ریاست راجستھان کے الور میں ایک بار پھر سے ایک مسلم نوجوان کی ہجوم نے پٹائی کر دی، اس بار ہجوم نے نوجوان کی پٹائی بچہ چوری کرنے کا الزام عائد کر کے کی ہے۔ حالانکہ پولیس نے موقعے پر پہنچ کر نوجوان کو ظالم بھیڑ سے بچا لیا، اور پوچھ گجھ کررہی ہے۔
اس کے بعد پولیس نوجوان کو تھانہ پر لے گئی، فی الحال نوجوان کا میڈیکل چیک اپ نہیں کرایا گیا ہے خبروں کے مطابق نیمرانا قصبے میں ایک اے ٹی ایم کے باہر نوجوان کھڑا تھا جسے ہجوم نے پکڑ لیا، پہلے تو لوگوں نے اس سے پوچھ گجھ کی۔ لوگوں کا الزام ہے کہ اس نے لوگوں کے سوالوں کا صحیح طریقے سے جواب نہیں دیا تو لوگوں نے اسے بجلی کے کھمبے سے باندھ کر اس کی پٹائی کر دیا، حالانکہ ای ٹی وی بھارت اس ویڈیو کی تصدیق نہیں کرتا ہے۔
پولیس کے مطابق نوجوان نیمرانا کے ہی ایک کالج کا طالب علم ہے، پولیس اس معاملے میں نوجوان سے پوچھ گجھ کررہی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ نوجوان سے اس کی پوری تفصیلات حاصل کرنے کے بعد اس کے اہل خانہ کو اس بابت مطلع کیا جائے گا فی الحال متاثر سے پولیس تحقیق کررہی ہے۔