اردو

urdu

By

Published : Nov 20, 2020, 9:11 PM IST

ETV Bharat / city

میوات میں اردو کے ساتھ تعصب، دستخط تسلیم کرنے سے انکار

اردو زبان کو لے کر بھارت میں تعصبانہ باتیں دن بدن سامنے آتی رہی ہیں ۔ کبھی اس کو غیر ضروری زبان بتایا جاتا ہے تو کبھی اسے صرف مسلمانوں کی زبان قرار دیا جاتا ہے، ایسی ہی ایک خبر الورس سے ہےجہاں سرکاری دفتر میں اردو کے دستخط کو قبول کرنے سے انکار کردیا ۔

alwar: signature-not-accepted-in-urdu-language
alwar: signature-not-accepted-in-urdu-language

الور: اردو کو کہیں اپنوں کی بے مروتی کا سامنا ہے، تو کہیں غیروں کے ذریعہ حق تلفی کی جارہی ہے، بھارت میں پھلنے پھولنے والی اردو زبان کو سرکاری و غیر ساری سطح پر جانبدارانہ رویے کا سامنا ہے۔ اردو زبان کو لے کر بھارت میں تعصبانہ باتیں سامنے آرہی ہیں۔ کبھی اس کو غیر ضروری زبان بتایا جاتا ہے تو کبھی اسے صرف مسلمانوں کی زبان قرار دیا جاتا ہے۔ حالت یہ ہے کہ اردو میں لکھے ہوئے دستخط بھی دستاویزات پر اہمیت کے حامل نہیں رہے۔ اردو کے تئیں اس منفی ماحول میں ایسی ہی ایک بڑی خبر میوات کے الور کشن گڑھ باس سے آئی ہے۔ خبروں کے مطابق ایس ڈی ایم آفس میں اردو کا دستخط تسلیم نہیں کیا گیا۔

ویڈیو

پورا معاملہ اس وقت کھل کر سامنے آیا جب قمر الدین قاسمی رہایشی جیلوتا نے اپنی آپ بیتی ای ٹی وی بھارت اردو کو بتائی۔

انہوں نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ وہ اپنی بچیوں کی تاریخ پیدائش (برتھ سرٹیفکیٹ) کے دستاویزات تیار کرانے کے لیے کشن گڑھ باس کی تحصیل میں گئے لیکن تحصیل کے ملازمین نے اردو میں ان کے دستخط دیکھ کر کاغذات کو تحصیل دار کے پاس لے جانے سے انکار کر دیا۔ اور کہا کہ اردو میں دستخط کی وجہ سے آپ کے کاغذات تحصیل دار کے یہاں قابل قبول نہیں ہوں گے۔ اس لیے اگر آپ کو یہ دستاویزات مکمل کرانے ہیں تو آپ کو یا تو ہندی زبان میں دستخط کرنے ہوں گے یا پھر انگوٹھا لگانا ہوگا۔ مجبوراً انہیں اپنا کام پورا کرانے کے لیے انگوٹھا ہی لگانا پڑا۔

مذکورہ معاملہ سامنے آنے کے بعد سماجی کارکنان میں شدید ناراضگی ہے۔ سماجی کارکنا کا کہنا ہے کہ اگر کسی شخص کو اردو کے علاوہ دوسری زبان نہیں آتی ہے تو کیا وہ جاہل شمار ہوں گے، ایسے میں ہمارا مطالبہ ہے کہ حکومت اردو کے تئیں مثبت اقدامات کرے اور اردو کے تحفظ کو یقینی بنائے۔'

ABOUT THE AUTHOR

...view details