اردو

urdu

ETV Bharat / city

رکبر ماب لنچنگ کیس: انصاف کی امید برقرار

رکبر ماب لنچینگ کیس کی پیروی کرنے والے وکیل اسد حیات نے کہا کہ نول کشور کو شروع سے ہی اہم ملزم قرار دیا جارہا تھا لیکن اس کی گرفتاری اب کی گئی جس کی وجہ سے ہمیں امید ہے کہ رکبر کو انصاف جلد ملے گا۔

rakbar mob lynching case
رکبرماب لنچنگ کیس: انصاف کی امید برقرار

By

Published : Jun 19, 2021, 10:15 AM IST

راجستھان کے رکبر خان ماب لنچنگ (mob lynching case) معاملے میں رام گڑھ پولیس نے وشو ہندو پریشد اور گئو رکشا دل کے ممبر نول کشور شرما کو گرفتار کیا ہے۔

نول کشور شرما کو 3 سال بعد رکبر خان ماب لنچنگ معاملے میں ملزم مانتے ہوئے رام گڑھ پولس نے گرفتار کیا ہے، قبل میں پولیس نے نول کشور شرما کے خلاف کی جارہی جانچ کو پینڈنگ رکھ لیا تھا۔

رکبرماب لنچنگ کیس: انصاف کی امید برقرار

رکبر کے کیس کی پیروی کرنے والے وکیل اسد حیات نے کہا کہ "ہم شروع سے ہی صحیح تھے اور نول کشور کو ہم پہلے دن سے ہی ملزم مان رہے تھے، اس کے لیے ہم نے طویل جنگ لڑی اور اب ہمیں امید ہے کہ رکبر کو انصاف جلد ملے گا"

رکبر لنچنگ کیس میں نول کشور نے پولیس پر الزام لگایا تھا کہ رکبر کو پولیس نے موقع پر پیٹا تھا اور اس کے بعد رکبر کو تھانے میں بھی پیٹا گیا تھا جس کی وجہ سے رکبر زخموں کی تاب نہ لا سکا اور اس کی موت ہوگئی۔

پولس انچارج رام نواس مینا نے بتایا کہ اس معاملہ میں چار ملزمین پرم جیت سنگھ، نریش، دھرمیندر یادو اور وجے مورتی کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور اب تین سال سے فرار چل رہے نول کشور شرما کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ کئی مہینے جیل میں رہنے کے بعد پرمجیت اور سریش کو ضمانت مل گئی جبکہ دھرمیندر اور نریش ابھی بھی جیل میں ہیں۔

مزید پڑھیں:

Mob Lynching Case: رکبر خان ماب لنچنگ معاملے میں ایک اور ملزم گرفتار

ghaziabad viral video case: لونی میں بزرگ کے ساتھ بدسلوکی کی تفصیلی رپورٹ

واضح رہے کہ 20 جولائی 2018 کو اکبر عرف رکبر اور ان کے ساتھی اسلم گائے کو اپنے گاؤں کول لے جارہے تھے، لیکن رام گڑھ تحصیل کے للاونڈی گاؤں کے پاس ان کے ساتھ مار پیٹ کی گئی۔

لوگوں نے مار پیٹ کے بعد پولس کو اطلاع دی اور جب پولس موقع واردات پر پہنچی تو دھرمیندر شرما اور پرمجیت گائے کو پکڑے کھڑے تھے اور رکبر زخمی حالت میں بندھا ہوا تھا۔ پولس انہیں سی ایچ سی رام گڑھ میں علاج کے لیے داخل کرایا جہاں ڈاکٹروں نے رکبر کو مردہ قرار دے دیا۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details