اترپردیش کے شہر علی گڑھ کے بازاروں میں تقریبا 35 مختلف اقسام کی کھجوریں تو دستیاب ہیں، لیکن اس کی بڑھتی قیمتیں عوام کو بازاروں سے اعلی اور عمدہ کے بجائے کم دام والی کھجوریں خریدنے پر مجبور کر رہی ہیں۔ رمضان المبارک میں کھجور تقریباً تمام مسلمانوں کی پہلی پسند ہوتی ہے، جو افطار کے وقت دسترخوان کی رونق بڑھاتی ہے، کھجور ایسا بابرکت اور شیریں پھل ہے جس کا کھانا سنت ہے۔ Demand of Dates Increases in Ramadan Due to Numerous Health Benefits
کھجوکی اہمیت کا ذکر قرآن پاک میں بھی آیا ہے۔ دوسری جانب یہ انبیاء کی پسندیدہ غذا ہے، ہمارے نبیﷺ نے کھجور کو بے حد پسند فرمایا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کھجور سے ہی روزہ افطار کرنا پسند فرماتے تھے۔ اسی لیے رمضان المبارک میں کھجور تقریبا تمام مسلمانوں کے دسترخوان کی رونق بڑھاتی ہے۔ لیکن مہنگائی کے سبب اس کی قیمتیں خریداروں کی جیب پر بھاری پڑتی نظر آ رہی ہیں۔
رمضان المبارک کے مہینے میں اپنے دسترخوان کی رونق بڑھانے کے لیے کھجور خریدنے آئی خواتین کا کہنا ہے کھجور ایک ایسی منفرد اور مکمل خوراک ہے جس میں ہمارے جسم کے تمام ضروری غذائی اجزاء وافر مقدار میں پائی جاتی ہیں۔ ویسے تو کھجور کا استعمال سال بھر کیا جاتا ہے لیکن رمضان المبارک کے مہینے میں اس کا استعمال بڑھ جاتا ہے کیونکہ اس سے روزہ افطار کرنا سنت ہے اور یہ ایک مکمل غذا ہے۔
خریداروں کا کہنا ہے کہ علی گڑھ کی کچھ دوکانوں پر تقریبا تیس پینتیس اقسام کی کھجوریں دستیاب ہیں،لیکن ان کی قیمتیں زیادہ ہیں۔ رمضان المبارک کے مہینے میں افطار کے علاوہ سحری میں بھی کھجور کھائی جاتی ہے۔بڑھتی قیمتوں پر دکانداروں کا کہنا ہے مہنگائی کے سبب کھجور اس بار مہنگی ہے، جس کی وجہ سے ہم لوگ بھی زیادہ قیمت پر فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پہلے کثیر تعداد میں لوگ کھجور کی خریداری کرتے تھے، لیکن رواں برس قیمت پوچھ کر خریدار خود سوچ میں پڑ جاتے ہیں کہ کون سی کھجور اور کتنی لی جائے؟