اترپردیش کے ضلع اٹاوہ کے رسوخ دار سیاسی کنبے کے دو اہم شخصیات کے درمیان جاری سیاسی رشہ کشی کے درمیان چچا(شیوپال سنگھ یادو) اور بھتیجے(اکھلیش یادو) کے درمیان کبھی نرمی تو کبھی تلخی معمول کا حصہ بنتے جارہے ہیں۔
اٹاوہ میں ایک شادی تقریب میں شرکت کرنے پہنچے شیوپال نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’فطرت کا اصول ہے کہ جب درخت میں پھل آتے ہیں تو ہو جھک جاتے ہیں جبکہ بغیر پھل والے درختوں پر صرف چیل اور کوئے بیٹھا کرتے ہیں، غرور سے سبھی کو بچنا چاہئے، وہ نہ توکسی کے حریف ہیں اور نہ ہی کسی کو اپنا حریف تصور کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا ’ہم کوئی لیڈر نہیں ہے، حالات نے ہمیں اپنی سیاسی پارٹی بنانے کے لیے مجبور کیا ہے، نیتا جی ملائم سنگھ کا آشیرواد ہمارے ساتھ رہا ہے، ان کی تعلیم اور ترغیب ہی ہمارا حفاظتی کور ہے، نیتا جی کا جو بھی احترام کرے گا وہ ’ایشور کی کرپا‘ سے آگے بڑھے گا۔