اردو

urdu

ETV Bharat / city

حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لیے کورونا ویکسین بہت ضروری: پروفیسر تمکین

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے شعبہ امراض نسواں کی سابق صدر پروفیسر تمکین خان نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین کے لئے کورونا ویکسین بہت ضروری ہے۔

prof. tamkeen
پروفیسر تمکین

By

Published : Aug 2, 2021, 7:31 PM IST

کورونا وبا کی تیسری لہر کے امکان جس میں بچوں کے زیادہ متاثر ہونے کی بات کی جا رہی ہے۔ خاص کر حاملہ خواتین اور وہ والدین جن کے بچے چھوٹے اور ماں کا دودھ پیتے ہیں فکر مند اور خوفزدہ ہیں۔

حاملہ اور دودھ پلانے والی خواتین الجھن میں ہیں کہ کورونا ویکسین ان کے اور ان کے بچوں کے لئے محفوظ ہے یا نہیں۔

دیکھیں ویڈیو

اے ایم یو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کی شعبہ امراض نسواں کی سابق صدر پروفیسر تمکین خان نے بتایا کہ حاملہ خواتین اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کو بھی کورونا ویکسین لگوانا بہت ضروری ہے کیونکہ اگر ان خواتین کو کورونا ہوتا ہے تو وہ زیادہ پیچیددہ اور خطرہ ہونے کی امکانات ہوتے ہیں اس لئے زیادہ احتیاط اور کورونا ویکسین لگوانا ضروری ہے۔

پروفیسر تمکین نے بتایا کہ حکومت نے مئی کے مہینے میں ہی حاملہ اور بچوں کو دودھ پلانے والی خواتین کے لئے کورونا ویکسین کو محفوظ بتایا اور سبھی کو لگوانے کی اجازت بھی دی تھی۔

پروفیسر تمکین نے بتایا کہ دو سال تک بچوں کے لئے ماں کا دودھ امرت کا کام کرتا ہے۔ اس لئے سبھی خواتین کو اپنے بچوں کو دو سال تک دودھ پلانا ضروری ہے۔ ماں کا دودھ سے بچے انفیکشن اور معدے کی بیماریوں سے باآسانی بچ سکتے ہیں۔

پروفیسر تمکین نے بتایا کہ والدین اپنے بچوں کو دو سال تک ماں کا دودھ ہی پلائیں، بچوں کے گھر سے باہر جاتے وقت ماسک کا استعمال کریں، بچوں کو سکھائیں کہ وہ اپنے ہاتھ بار بار اچھی طرح دھوئیں اور غذا میں بچوں کو پھل وغیرہ کھلائیں۔ سنترہ، سیب، وہ پھل کھیلائے جس میں وٹامن سی ہوتا ہے اور پانی کا خیال رکھیں بچوں کو زیادہ سے زیادہ پانی پلائیں۔

مزید پڑھیں:

اے ایم یو: اعلیٰ صلاحیت کے آکسیجن پروڈکشن پلانٹ کا افتتاح

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے جواہر لال نہرو میڈیکل کالج میں کورونا وبا کی تیسری لہر کے امکان کے پیش نظرتمام تیاریاں مکمل کی جارہی ہیں۔ ابھی تک دو نئے آکسیجن پلانٹ کا اجراء بھی بدست وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور کے عمل میں آ چکا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details