دہلی کی جامعہ ملیہ اسلامیہ یونیورسٹی میں ہونے والے تشدد کے بعد بڑھتی کشیدگی کے دوران علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی دیر شام ایک بہت بڑا ہنگامہ آرائی اور پتھراؤ دیکھنے میں آیا۔
صورتحال کے پیش نظر یونیورسٹی غیر معینہ مدت کے لیے بند کردی گئی ہے۔
احتجاج کے بعد پولیس اہلکار علی گڑھ کی گلیوں میں کھڑے دو پہیوں کی گاڑیوں پر ہی لاٹھی برسا رہی ہیں اور علی گڑھ یونیورسٹی کے صدر گیٹ سے آنسو گیس کے گولے بھی چھوڑے گئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق سیکڑوں مظاہرین طلبا یونیورسٹی کے بابِ سیرسید پر جمع ہوئے اور اس نے راستے میں لگے بیریر کو توڑ دیا۔
پولیس نے انہیں روکنے کے لیے لاٹھی چارج کا استعمال کیا اور آنسو گیس کا استعمال بھی کیا۔
دہلی کی جامعہ ملیہ یونیورسٹی کے طلبا سے اظہار یکجہتی کے لیے طلبا یہاں ایک جلوس نکالنے کے لیے جمع ہو رہے تھے جس کے بعد تشدد بھڑک اٹھا۔