اردو

urdu

ETV Bharat / city

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے ملک کا نام روشن کیا: مودی - علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبا نے ملک کا نام روشن کیا: مودی

وزیراعظم نریندر مودی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے صد سالہ تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ اے ایم یو میں اردو، عربی اور فارسی زبانوں میں ریسرچ ہوتی ہے جس سے بیرونی ممالک میں ملک کے رشتے اور مضبوط ہوتے ہیں۔

وزیر اعظم نریندر مودی
پی ایم مودی

By

Published : Dec 22, 2020, 5:35 PM IST

علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی تقریب میں آج ملک کے وزیراعظم نریندر مودی نے آن لائن خطاب کیا جس کے بعد یونیورسٹی یونیورسٹی کے پروفیسر حضرات نے خوشی کا اظہار کیا۔

وزیراعظم نریندر مودی نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی صدی تقریب میں اپنے خطاب سے پہلے اے ایم یو سو سالہ جشن کے موقع پر ایک خصوصی ڈاک ٹکٹ کا اجراء کیا۔

وزیراعظم کا آج کا ان لائن پروگرام پانچ مختلف جگہوں سے براہ راست نشر تھا۔ وزیراعظم، وزیر تعلیم، اے ایم یو چانسلر، سرسید اکیڈمی اے ایم یو، انتظامیہ اے ایم یو صدی تقریب آج صبح تقریبا دس بجے روایت کے مطابق قرآن پاک کی تلاوت سے شروع ہوئی۔ جس میں یونیورسٹی انتظامیہ بلاک میں وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور، رجسٹرار عبدالحمید (آئی پی ایس)، پرو وائس چانسلر پروفیسر ظہور الدین، پرنسپل ویمنس کالج نیمہ خاتون نے شرکت کی۔

یونیورسٹی کے سبھی اہم دروازوں اور باب سید اور یونیورسٹی میں لگے وزیراعظم کی ہورڈنگ پر خاصی تعداد میں پولیس کو تعینات کیا گیا تھا۔

وزیراعظم کے تقریبا چالیس منٹ کے آن لائن خطاب میں سب سے پہلے کہا کہ آپ سبھی نے یونیورسٹی کے اس تاریخی اور خوشی کے موقع پر مجھے شامل ہونے کا موقع فراہم کیا جس کے لئے میں آپ سبھی کا اظہار تشکر کرتا ہوں۔

وزیراعظم نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی تاریخ، سرسید احمد خان، یونیورسٹی کی عمارات، اے ایم یو المنائی، مختلف کورسز، روایات کی تعریف کی لیکن اس تاریخی موقع پر وزیراعظم کی جانب سے کسی بھی طرح کے تحفہ کا اعلان نہیں کیا گیا جس کی توقع یونیورسٹی کے طلبا وطالبات رہنما اور تدریسی و غیر تدریسی عملہ کر رہا تھا۔

وزیر اعظم کے اس تاریخی اور خوشی کے موقع پر تقریبا چالیس منٹ کے آن لائن خطاب میں وزیراعظم کی ہر بات پر صرف وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور ہی تالی بجاتے ہوئے نظر آئے، وزیراعظم کے خطاب کے آخر میں ضرور تمام شرکا نے تالیاں بجائیں۔

وزیراعظم نے کہا میں تصاویر میں دیکھ رہا تھا باب صدی، سوشل سائنسز فیکلٹی اور شعبہ ترسیل عامہ کے ساتھ تمام عمارات کو خوبصورتی کے ساتھ سجایا گیا ہے یہ صرف عمارت نہیں ہے ان کے ساتھ تعلیمی تاریخ جوڑی ہے جو ملک کا خزانہ ہے۔ آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی سے تعلیم حاصل کرکے نکلے سبھی طلباوطالبات مختلف عہدوں پر نہ صرف ملک میں بلکہ دنیا کے سیکڑوں ممالک میں چھائے ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جب میں بیرونی ممالک کا دورہ کرتا ہوں تو مجھے اکثر اے ایم یو الومنائی ملتے ہیں جو فخر سے بتاتے ہیں کہ میں نے اے ایم یو سے تعلیم حاصل کی ہے۔ اے ایم یو طلبہ کیمپس سے اپنے ساتھ ہنسی مذاق اور شعر و شاعری کا ایک الگ انداز لے کر آتے ہیں۔

وزیراعظم نے مزید کہا اے ایم یو نے اپنے سو سالہ سفر میں لاکھوں زندگیوں کو تراشا اور سوارہ ہے۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہاکہ کورونا کی اس مشکل وقت میں بھی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی نے جس طرح سے معاشرے کی مدد کی وہ قابل تعریف ہے، ہزاروں لوگوں کا مفت ٹیسٹ کروانا، آئسولیشن وارڈ بنانا، پلازمہ بینک بنانا اور پی ایم کیئر فنڈ میں ایک بڑی رقم عطیہ کرنا بڑی بات ہے۔

انہوں نے کہا کہ مجھے بہت سارے لوگ بولتے ہیں کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس اپنے آپ میں ایک شہر کی طرح ہے مختلف شعبہ، درجنوں ہاسٹلز، ہزاروں ٹیچرز، پروفیسر، لاکھوں طلبہ کے بیج ایک منی انڈیا نظر آتا ہے۔

اے ایم کی لائبریری میں جہاں قرآن موجود ہے تو وہ عقیدہ بھی موجود ہے، ہمیں اس طاقت کو نہ بھولنا ہے اور نہ ہی کمزور پڑنے دینا ہے۔

انہوں نے کہا کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں اردو، عربی اور فارسی زبانوں میں ریسرچ ہوتی ہے جس سے بیرونی ممالک اور ملک کے رشتے اور مضبوط ہوتے ہیں۔

پی ایم نے کہا کہ جیسے مجھے بتایا گیا ہے کہ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں تقریبا ایک ہزار بیرونی ممالک کے طلبہ و طالبات تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔

وزیر اعظم نے اپنے خطاب میں خواتین کی تعلیم پر بھی زور دیا اورکہا کہ خواتین کے لئے بھی تعلیم اتنی ہی ضروری ہے جتنا کے مردوں کے لئے ہے۔ مسلم خواتین کی تعلیم بھی ملک کی ترقی کے لئے ضروری ہے۔ جس طرح علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں خواتین کی تعلیم و تربیت دی جاتی ہے جیسا مجھے بتایا گیا ہے کہ یونیورسٹی میں تقریبا 30 سے 35 فیصد خواتین ہیں جو تعلیم حاصل کر رہی ہیں جو ایک بڑی اہم بات ہے۔

وزیراعظم نے اپنے خطاب میں کہا ہے کہ یونورسٹی کے سو ہاسٹلوں میں سے اگر 75 ہوسٹل کے طلباء ملک کو آزادی دلانے والے اور ملک کی آزادی میں شامل فریڈم فائٹر کے اوپر ریسرچ کریں ان سے متعلق تفصیلات ان کے خاندان والوں کے اوپر ریسرچ کریں تاکہ دنیا کو معلوم ہوسکے کہ ہندوستان کی آزادی میں کون کون لوگ شامل تھے اور بقیہ 25 ہاسٹل خواتین فریڈم فائٹر کی تفصیلات اور ان کے خاندان والوں کے اوپر ریسرچ کریں وہ کہاں پر ہے تاکہ 75 ویں یوم آزادی کے موقع پر نہ صرف ملک کو بلکہ دنیا کو معلوم چلا کہ ملک کی آزادی میں کن لوگوں نے اہم رول ادا کیا اور ان کی تفصیلات کیا ہے۔


آخر میں وزیراعظم نے مزید کہا ساتھیو سیاست انتظار کر سکتی ہے سوسائٹی انتظار کر سکتی ہے لیکن ملک کی ترقی انتظار نہیں کر سکتی۔ کوئی بھی ترقی کا انتظار نہیں کرسکتا ملک کے نوجوان اور انتظار نہیں کر سکتے۔

پہلی صدی میں پہلے ہی کافی وقت ضائع ہوچکا ہے اب وقت نہیں گوانا ہے سبھی کو ایک مقصد کے ساتھ مل کر نئے بھارت، آزاد بھارت بنانا ہے۔




ABOUT THE AUTHOR

...view details