اے ایم یو کورٹ یونیورسٹی کی سپریم گورننگ باڈی ہے۔ کورٹ کی سالانہ میٹنگ اکتوبر کے مہینے میں ہوتی ہے، جس کی رپورٹ حکومت کو 30 نومبر تک پہنچائی جاتی ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی اے ایم یو کے آرکیٹیکچر شعبہ کے سربراہ پروفیسر نواب احمد اور شعبہ نفسیات کے سربراہ پروفیسر رومانہ این صدیقی کو سربراہان کی سینیئرٹی کی بنیاد پر اے ایم یو کورٹ کا رکن مقرر کیا گیا ہے، ان کی مدت کار تین برس یا صدر شعبہ کے عہدے پر برقرار رہنے تک رہے گی۔
اسی طرح ایس ٹی ایس ہائی سکول کے پرنسپل مسٹر فیصل نفیس کو یونیورسٹی کے اسکولوں کے پرنسپلوں کی سنییئرٹی کی بنیاد پر اے ایم یو کورٹ کا رکن مقرر کیا گیا ہے، ان کی مدت کار تین برس یا پرنسپل کے عہدے پر برقرار رہنے تک رہے گی۔
اے ایم یو کورٹ کا ایک خصوصی اجلاس ایگزیکیٹیو کونسل یا وائس چانسلر کے ذریعے بھی طلب کیا جا سکتا ہے یا اگر کوئی وائس چانسلر نہیں ہے تو، پرو وائس چانسلر کے ذریعے اور اگر کوئی پرو وائس چانسلر نہیں ہے تو پھر رجسٹرار کے ذریعہ۔
اے ایم یو کورٹ ممبرز میں کل 191 ممبرز ہوتے ہیں جس میں ملک کے 10 رکن پارلیمنٹ بھی شامل ہوتے ہیں، 6 رکن پارلیمنٹ (لوک سبھا) اور 4 رجیہ سبھا کے جن کو خود پارلیمنٹ منتخب کرتا ہے۔ جن کی مدت تین برس تک یا لوک سبھا/راجیہ سبھا رکن کے طور پر برقرار رہنے تک ہوتی ہے۔
کل 191 میں سے یونیورسٹی کے چانسلر، پرو وائس چانسلر، وائس چانسلر، سبھی سابق وائس چانسلر، یونیورسٹی کے سبھی فیکلٹیز کے ڈین، اے ایم یو سینٹرز کے ڈائریکٹرز، ڈی ایس ڈبلیو، لائبریرین، 5 یونیورسٹی رہائشی ہال کے پرووسٹ، 20 یونیورسٹی شعبہ کے سربراہ سینیرٹی کے مطابق، کالج کے پرنسپل، تدریسی اور غیر تدریسی ملازمین کے ساتھ دیگر عہدیداران بھی ہوتے ہیں۔
یونیورسٹی کورٹ کی میٹنگ میں کورٹ ممبرز کو شامل ہوکر یونیورسٹی کے مسائل اور دیگر ضروری چیزوں پر غور فکر کے ساتھ یونیورسٹی کی فلاح بہبودی، یونیورسٹی کے حق میں فیصلہ لینے میں اہم رول ادا کرتے ہیں۔