اردو

urdu

ETV Bharat / city

سپا سے اتحاد کرنا کوئی سازش رچنا نہیں ہے: سید قاسم رسول الیاس - ویلفیئر پارٹی آف انڈیا

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر سید قاسم رسول الیاس نے یوپی اسمبلی انتخابات 2022 کے حوالے سے کہا کہ اس انتخاب میں ووٹوں کا بٹوارا نہیں ہونا چاہیے اور تمام سیکولر جماعت کو متحد ہوکر انتخاب میں اترنا چاہیے اور سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنا کوئی سازش نہیں ہے۔

exclusive interview with National President of Welfare Party of India Syed Qasim Rasool Ilyas
سید قاسم رسول الیاس سے خصوصی گفتگو

By

Published : Nov 11, 2021, 3:15 AM IST

جماعت اسلامی کی سیاسی پارٹی ’ویلفیئر پارٹی آف انڈیا‘ کے قومی صدر اور جی این یو کے اسکالر عمر خالد کے والد سید قاسم رسول الیاس ریاست اترپردیش کے اسمبلی انتخابات 2022 کے حوالے سے ریاست کے مختلف اضلاع کے دورے پر ہیں۔

ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر سید قاسم رسول الیاس سے خصوصی گفتگو

اسی ضمن میں وہ بدایوں کے دو روزہ دورے پر آئے، جہاں ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہم نے بی جے پی کو شکست دینے کے لیے سماج وادی پارٹی سے اتحاد کیا ہے اور یہ انتخاب کافی زیادہ اہمیت کا حامل ہے کیونکہ اس الیکشن سے طے ہوگا کہ اترپردیش میں امن کا راج ہوگا یا جنگل راج۔

قاسم رسول الیاس نے مزید کہا کہ ہم سماج وادی پارٹی کے ساتھ مل کر ریاست کے اسمبلی انتخابات میں حصہ لیں گے اور بی جے پی کو اقتدار سے دور رکھنے کے لیے پوری کوشش کریں گے۔ اس کے علاوہ انھوں یہ بھی کہا کہ ملک کی تمام سیکولر جماعتوں کو متحد ہوکر بی جے پی کو شکست دینے کی کوشش کرنی چاہیے۔

یہ بھی پڑھیں

اسمبلی انتخاب میں نششتوں کی تقسیم کے حوالے سے ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر نے کہا کہ ہم نے سماج وادی پارٹی سے چند سیٹوں کا مطالبہ کرتے ہوئے اتحاد کیا ہے اور یہ بھی کہا کہ ہم اترپردیش کی 100 سے 150 سیٹوں پر اہم کردار ادا کرسکتے ہیں۔

واضح رہے کہ گزشتہ ماہ 2 اکتوبر کو ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے قومی صدر قاسم رسول الیاس نے سماج وادی پارٹی کے قومی صدر اور ریاست کے سابق وزیر اعلی اکھیلیش یادو سے ملاقات کی تھی، جس پر ریاست اترپردیش کے موجودہ وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے کہا تھا کہ سماج وادی پارٹی، ویلفیئر پارٹی آف انڈیا کے ساتھ مل کر ملک کے خلاف سازش کر رہی ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details