اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے پروفیسر شاداب اے خان کے انتقال پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ "پروفیسر شاداب ایک سنجیدہ اور مخلص انسان تھے، ان کی وفات افسوسناک اور باعث رنج ہے، ان کا انتقال میرا ذاتی خسارہ ہے، ہم سب ان کے لیے دعا گو ہیں‘‘۔
پروفیسر شاداب اے خان مشہور فزیشیئن اور اے ایم یو جواہر لال نہرو میڈیکل کالج کے شعبہ میڈیسن کے سربراہ تھے جن کا مختصر علالت کے بعد گذشتہ دنوں انتقال ہوگیا۔
وی سی موصوف نے کہا کہ اے ایم یو کے معروف استاد اور لاء فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی کی وفات نے ہم سب کو غمزدہ کر دیا، ان کی خدمات گرانقدر ہیں‘‘، وائس چانسلر نے غمزدہ کنبہ سے تعزیت کرتے ہوئے مزید کہا کہ "پروفیسر صمدانی کا انتقال سے مجھے گہرا صدمہ پہنچا ہے، ہم سب ان کی مغفرت اور درجات کی بلنلدی کے لیے دعا گو ہیں۔
لاء فیکلٹی کے ڈین پروفیسر شکیل احمد صمدانی اے ایم یو کمپیوٹر سائنس شعبہ کے سینئر استاد پروفیسر شفیق الزماں خان کا بھی مختصر علالت کے بعد انتقال ہوگیا، حال ہی میں انہوں نے اپنی صدر شعبہ کی میقات مکمل کی تھی۔ پروفیسر طارق منصور نے کہا کہ پروفیسر خلیق الزماں ایک شفیق استاد تھے، اے ایم یو نے ایک لائق و سنجیدہ استاد کھو دیا ہے۔
مشہور سائنسداں اور اے ایم یو شعبہ علم الحیوانات کے سبکدوش استاد ڈاکٹر سید عرفان احمد کے انتقال کو پروفیسر طارق منصور نے اپنا ذاتی نقصان قرار دیتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر عرفان بہترین اساتذہ میں سے ایک تھے، وہ اپنے طلبہ پر خاص توجہ دیتے تھے، ان کا انتقال نہ صرف علیگ برادری کے لیے خسارہ ہے بلکہ میرا یہ ذاتی خسارہ بھی ہے، انہوں نے اے ایم یو میں یو جی، پی جی اور ریسرچ کے طلبہ کو پڑھایا ہے۔
سبکدوش استاد ڈاکٹر سید عرفان احمد مزید پڑھیں: اے ایم یو پر ٹوٹا غم کا پہاڑ، ایک ماہ میں درجنوں پروفیسرز کا انتقال
مہلک وائرس کووڈ-19 نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں بھی کہرام مچا رکھا ہے اور گزشتہ 20 روز میں تقریباً 40 سے 45 تدریسی و غیر تدریسی عملے کی موت ہو چکی ہے، جس میں یونیورسٹی کے موجودہ پروفیسرز، شعبہ سربراہ، ڈین فیکلٹی، اسسٹنٹ پروفیسر، موجودہ غیر تدریسی عملہ، سابق تدریسی و غیر تدریسی عملہ سمیت یونیورسٹی کے اسکولوں کے تدریسی و غیر تدریسی عملہ بھی شامل ہیں۔