یونیورسٹی طلبہ و طالبات نے مشعال مارچ کے دوران طلبہ نے حکومت کے خلاف نعرے بازی کی اور عصمت دری کے خلاف جلد سے جلد سخت قانون بنانے کا کیا مطالبہ کیا۔ طلباء و طالبات کا کہنا ہے صدر جمہوریہ کے نام دیے گئے میمورنڈم کا جواب اگر 48 گھنٹے کے اندر نہیں آیا تو ہم ضلع کلکٹریٹ کا گھیراؤ کر دھرنا دیں گے۔
اے ایم یو طلبہ کا مشعال مارچ، حکومت کے خلاف نعرے بازی اے ایم یو ویمنس کالج طلبہ یونین کی سابق کیبینیٹ ممبر میمونہ انصاری نے بتایا کہ ہاتھرس کے اندر جو معاملہ پیش آیا اس کے ذمہ دار کون ہے کیا صرف وہ ہے جنہوں نے عصمت دری کی یا وہ بھی برابر کے ملزم ہے جنہوں نے اس کی موت کے بعد راستے میں رک کر پٹرول ڈال کر آگ لگادی۔
اے ایم یو طلبہ کا مشعال مارچ، حکومت کے خلاف نعرے بازی مودی جی شہریت ترمیمی قانون کے خلاف، کسانوں کے خلاف بل پاس کر دے رہے ہیں کیا وہ خاتون کی حفاظت کے لیے ایک بل پاس نہیں کر پا رہے، وہ یہ بل بنا نہیں پائیں گے کیونکہ ان کی پارٹی کے ہی لوگ اس کا ساتھ دیتے ہیں۔
میری حکومت سے اپیل ہے کہ اس کے خلاف جلد سے جلد ایکشن لیا جائے اور جنہوں نے عصمت دری کی ہے اور ان کا ساتھ دیا ہے ان کو موت کی سزا دی جائے۔
یونیورسٹی طلباء رہنما محمد عارف نے بتایا ہمارا مطالبہ ہے کہ بیٹیوں کے لیے کوئی قانون بنایا جائے جو ایک سخت قانون کی نظر سے دیکھا جائے جس میں یا تو سزائے موت کا فیصلہ سنا دیا جائے یا گولی مار دی جائے۔
فرحان زبیری اے ایم یو طلبہ رہنما کا کہنا ہے ہم نے میمورنڈم صدر جمہوریہ کے نام دیا ہے کیونکہ وہ بھی دلت ہیں اور ہاتھرس میں جو ہوا ہے وہ بھی ایک دلت بچی کے ساتھ ہوا ہے تو صدر جمہوریہ کو خود سوچنا چاہیے کہ ان کی برادری کہاں جارہی ہے میں اس لیے نہیں کہہ رہا کہ وہ دلت ہے میں اس لیے بھی کہ رہا ہوں کہ بھارت میں مسلمان اور دلت کے ساتھ جو ظلم ہو رہا ہے اس کے خلاف کچھ نہ کچھ ایکشن لیں گے۔
فرحان زبیری نے مزید کہا کہ بی جے پی نے ہمیشہ ہندو مسلم کی سیاست کی ہے میری صدر جمہوریہ سے درخواست ہے کہ وہ ہمارے میمورنڈم پر سوچیں اور اگر 48 گھنٹے میں ہمارے میمورنڈم کا جواب نہیں آتا ہے تو ہم ضلع کلکٹریٹ کا گھیراؤ کریں گے۔
مزید پڑھیں:
ضلع علی گڑھ ایڈیشنل سٹی مجسٹریٹ (اے سی ایم) رنجیت سنگھ نے بتایا اے ایم یو کے طلبہ نے صدر جمہوریہ کے نام ایک میمورنڈم دیا ہے جس میں ریاست میں جو حادثے ہوئے ہیں ان کے خلاف ناراضگی کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے۔ میں نے ضلع انتظامیہ کی طرف سے میمورنڈم حاصل کرلیا ہے اور اس کو صدر جمہوریہ کو پہنچا دیا جائے گا۔