اے ایم یو کی تاریخی سٹی اسکول کو راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے نام سے موسوم کیا گیا ہے۔ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے سابق طالب علم، مجاہد آزادی، سماجی مصلح، مصنف، انقلابی اور پہلی جنگ عظیم کے دوران جلاوطنی کی مدت میں 1915 میں کابل افغانستان میں قائم ہونے والی عارضی بھارتی حکومت کے صدر رہ چکے ہیں Raja Mahendra Pratab Singh AMU City School۔
اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ سے جاری پریس ریلیز کے مطابق یونیورسٹی رجسٹرار عبدالحمید نے کہا 'اسکول کا نام تبدیل کرنے کا فیصلہ 22 مارچ 2021 کو منعقدہ اے ایم یو ایگزیکٹو کونسل (ای سی) کی عام میٹنگ کی قرار داد نمبر 28 کی روشنی میں کیا گیا۔"
اے ایم یو کے وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے کہا 'اسکول کو راجہ مہندر پرتاب کے نام سے موسوم کر کے اے ایم یو انہیں خراج عقیدت پیش کر رہا ہے۔ انہوں نے محمڈن اینگلو اورینٹل (ایم اے او) کالج میں تعلیم حاصل کی تھی جس نے بعد میں علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شکل اختیار کی۔ راجہ مہندر پرتاپ کا نام یونیورسٹی کے ممتاز سابق طلبہ میں شمار کیا جاتا ہے۔ ان کے والد اور دادا سماجی مصلح اور ماہر تعلیم سرسید احمد خاں کے قریبی تھے۔
وہیں دوسری جانب یونیورسٹی کے موجودہ اور سابق طلبہ اسکول کی تیکونا زمین کو راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے پوتے کو واپس دیے جانے اور اسکول کا نام تبدیل کئے جانے کو لے کر یونیورسٹی کیمپس اور سوشل میڈیا پر تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔
موجودہ طلبہ اور طلباء رہنماؤں کا کہنا ہے کہ جلد ہی ہم اس پورے معاملے کا خلاصہ کریں گے کیونکہ اس پورے معاملے میں شفافیت نہیں دِکھ رہی ہے، اچانک بنا کسی بحث کے چار دیواری کے اندر دس لوگوں کی کمیٹی بنا کر یہ کہہ دینا کہ ہم اسکول کا نام تبدیل کر رہے ہیں اور تیکونا زمین راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے پوتے کو واپس دے رہے ہیں سمجھ سے پرے ہے اور راتوں رات کروڑوں کی بیچ بھی دی جاتی ہے۔
واضح رہے کہ راجہ مہندر پرتاپ سنگھ نے سٹی اسکول کی زمین اور اس کے قریب موجود تیکونا زمین کو یونیورسٹی کو 90 سال کے لیے لیز پر دی تھی جس کی مدت 2018 میں ختم ہوگئی جس کے بعد راجہ مہندر پرتاپ سنگھ کے پوتے نے زمین واپسی کا مطالبہ کیا اور اسکول کا نام بھی تبدیل کرنے کی بات کہی تھی۔