علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے کلکتہ یونیورسٹی کی بورڈ فہرست میں نہ ہونے کے سبب کلکتہ یونیورسٹی نے اے ایم یو کے طالب علم ابو محمد ساجد الحق کو گریجویشن میں داخلہ دینے سے کر دیا ہے۔
علی ڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) ایک عالمی شہرت یافتہ یونیورسٹی ہے۔ جہاں سے تعلیم حاصل کرنے کے بعد طلبہ ہندوستان اور دنیا کے مختلف ممالک میں اعلی تعلیم اور ملازمت با آسانی حاصل کرتے ہیں اور دوسرے ممالک کے بھی طلبہ اے ایم یو میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔ اے ایم یو ایک مرکزی یونیورسٹی ہے۔ علیگڑھ مسلم یونیورسٹی میں اول درجہ سے پی ایچ ڈی تک کی تعلیم دی جاتی ہے۔
اے ایم یو شعبہ رابطہ عامہ کی جانب سے کچھ روز قبل شائع پریس ریلیز کے مطابق یونیورسٹی کے زیر انتظام چلائے جانے والے تمام اسکول مختلف سرکاری حکام کی طرف سے تسلیم شدہ اور منظور شدہ ہیں۔ یونیورسٹی کے زیر انتظام اسکولوں میں ہزاروں طلبہ تعلیم حاصل کر رہے ہیں اور ان اسکولوں کو حکومت کی طرف سے تمام ضروری منظوری حاصل ہیں۔
اے ایم یو انتطامیہ کے مطابق یونیورسٹی کے تمام اسکول مختلف سرکاری حکام کی طرف سے تسلیم شدہ اور منظور شدہ ہیں، باوجود اس کے گزشتہ 10 روز میں دوسرا معاملہ سامنے آیا ہے جس میں اے ایم یو بارویں جماعت بورڈ کو تسلیم نہیں کیا گیا۔
اے ایم یو سے تعلیمی سال 2020-21 میں بارویں جماعت کی تعلیم حاصل کرنے والے ابو محمد ساجد الحق کے مطابق اس کو بی کام (گریجویشن) میں داخلہ لینے سے کلکتہ یونیورسٹی نے منع کر دیا۔
اے ایم یو طالب علم ابو محمد ساجد الحق نے خصوصی گفتگو میں بتایا کہ 'تعلیمی سال 2020-21 میں بارویں جماعت کی تعلیم حاصل کرنے کے بعد جب میں نے کچھ روز قبل کلکتہ یونیورسٹی میں بی کام میں داخلہ لینے کے لئے رابطہ کیا تو یونیورسٹی کے عہدیداران نے مجھے داخلہ دینے سے منع کر دیا ہے'۔ ان کا کہنا ہے کہ 'ہمارے پاس جو یونیورسٹی بورڈ کی فہرست ہے اس میں اے ایم یو بورڈ شامل نہیں ہے جس کی وجہ سے آپ کو ہم داخلہ نہیں دے سکتے'۔