راجستھان کے شہر اجمیر میں واقع سلطان الہند عطاء رسول حضرت خواجہ معین الدین چشتی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی سے جڑے اہم مقامات میں شامل انا ساگر جھیل وادی بھی ہے جہاں ایک پہاڑ آج بھی خواجہ صاحب کی یادوں میں آنسو بہا رہا ہے۔
عقیدتمندوں کا اجمیر پہنچنے کا سلسلہ شروع چلا خواجہ صاحب کے نام سے مشہور اس پہاڑی کے آنسو آج بھی عقیدت مند دیکھنے پہنچتے ہیں، تقریباً نو سو سال قبل اس پہاڑی کے ایک حصے میں بیٹھ کر خواجہ صاحب نے عبادت کی تھی، چلا شریف کے خادم سید قذافی چشتی عرف شبو میاں نے بتایا کی خواجہ صاحب ملک عرب سے دین اسلام کا پرچم لے کر آئے تو سب سے پہلے اسی پہاڑی میں بیٹھ کر اللہ کی عبادت کی تھی اور جب اللہ کے حکم سے اس پہاڑی کو چھوڑا تو اس کا کچھ حصہ ان کی جدائی میں خوب رویا جس کے آج بھی آنسو قائم ہے۔ اس چلا شریف پر زائرین آتے ہیں اور اپنی خوشیوں کی مراد حاصل کرتے ہیں۔ اکثر عقیدت مند اس پہاڑی کے اندر بیٹھ کر عبادت بھی کرتے ہیں اور دعا بھی مانگے ہیں، یہ چلا شریف خواجہ صاحب کی درگاہ سے ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع ہے، جہاں تمام مذاہب کے عقیدت مند پہنچتے ہیں۔