ریاس گجرات کے دارالحکومت احمدآباد کے بحرام پورا علاقے کے رہائشی عدنان رنگریز اپنے دوست کے ساتھ بیسٹ اسکول منی نگر میں بیٹھا ہوا تھا کہ اسی وقت اچانک سے 15 ہندو شدت پسند لوگوں کا ایک گروپ نے عدنان کا نام پوچھا اور پھر اس کو زد کوب کرنے لگے، عدنان کے مطابق مارنے والوں نے کشمیر فائلز کا نام بار بار لے رہے تھے اور مارتے مارتے انہوں نے کشمیر فائلز فلم کی ویڈیو بھی دکھائی اور کہا کہ جو کشمیر فائلز میں ہوا اس کے لیے تم لوگوں کو بتانا پڑے گا۔Muslim youth attacked by mob in Ahmedabad
عدنان نے بتایا کہ کچھ لوگ بیچ میں آکر مجھے بچائے اور اس کے بعد میں نے اپنے چچا کو کال کیا اس کے بعد انہوں نے مجھے احمدآباد کی ایل جی ہاسپٹل میں داخل کرایا کیا۔ لیکن وہاں بھی ڈھائی گھنٹے تک میرا علاج نہیں کیا گیا، مجبوراً میرے گھر والوں نے مجھے ایل جی اسپتال سے نکال کر احمدآباد کی ایس وی پی اسپتال میں لے کر گئے۔ اس معاملے پر عدنان کے چچا اشفاق نے کہا کہ آج کشمیر فائلز دیکھنے والوں نے عدنان کو زد کوب کیا ہے، کل کسی اور کے ساتھ یہ کام ہو سکتا ہے۔ اس لیے ہمارا مطالبہ ہے کہ مجرموں کے خلاف سخت سے سخت کارروائی ہونی چاہیے اور اس طرح کسی بھی انسان کو زد کوب نہ کیا جائے اس لیے اس معاملے کو سنجیدگی سے لینا چاہیے۔The Kashmir Files Impact