ڈاکٹر ہاشم علی گجرات میں موجود انجمن بی ایڈ کالج میں بطور پرنسپل 29 جنوری شام پانچ بجے استعفی دے کر 30 جنوری سے احمدآباد کے جوہا پورہ علاقے میں اپنے گھر کے باہر دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں۔ ان کا یہ کہنا ہے کہ یہ امت شاہ کا اسمبلی حلقہ ہے ایسے میں امت شاہ کو یہاں آکر لوگوں کو سمجھانا چاہئے۔ انہیں این آر سی سی، سی اے اے کے تعلق سے لوگوں کے ڈر کو بھی دور کرنا چاہیے۔ وہ آکر ہمیں سمجھائیں کہ ہمیں اس سے کسی طرح کا کوئی خطرہ نہیں ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب زندگی سے بڑھ کر ہمارے آئین کو بچانے کی ذمہ داری ہمارے سر پر ہے۔ اس کے لیے میں غیر معینہ مدت تک سی اے اے کو واپس لینے کا مطالبہ کرتا رہوں گا اور دھرنے پر بیٹھا رہوں گا۔
امت شاہ کے اسمبلی حلقے میں سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ
جلیان والا باغ کے بعد اب ملک کے کونے کونے میں سی اے اے کے خلاف نئے نئے شاہین باغ تعمیر ہوتے جا رہے ہیں۔ ایسے میں وزیر داخلہ امت شاہ کے اسمبلی حلقے یعنی جوہا پورہ میں بھی ایک شاہین باغ تیار ہو چکا ہے۔ دراصل جوہا پورہ میں رہنے والے ڈاکٹر ہاشم علی پرنسپل کی ملازمت ترک کرکے 30 جنوری سے سی اے اے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کر رہے ہیں۔
ڈاکٹر ہاشم علی کے حوصلے اور بلند کرنے کے لیئے احمدآباد کانگریس کی تمام مسلم خواتین کونسلر اور سماجی کارکنان دھرنے میں شامل ہوئیں اور ہاشم علی کے جذبے کو سلام کیا۔ ڈاکٹر ہاشم علی اپنے ہی گھر سے سی اے اے کے خلاف دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ ہم ان کی حمایت کرتے رہیں گے اور ان کے ساتھ مل کر سی اے اے کے خلاف آواز بلند کرتے رہیں گے۔
سی اے اے کے خلاف چل رہے احتجاجی مظاہرہ کے دوران جوہاپورا کے لوگ وزیر داخلہ امت شاہ کو جوہاپورا میں بلانا چاہتے ہیں لیکن اب دیکھنا یہ ہے کہ ان کی آواز وزیر داخلہ تک کب پہنچتی ہے۔ کیا یہ لوگ وزیر داخلہ امت شاہ کو بلانے میں کامیاب ہو پاتے ہیں؟