اردو

urdu

ETV Bharat / city

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوگوں کا ردعمل - ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد3

ایودھیا معاملے پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ملک کی متعدد ریاستوں سے لوگ اپنے تأثرات میں سپریم کورٹ کے فیصلے کو سپریم مان رہے ہیں۔

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوگوں ردعمل

By

Published : Nov 9, 2019, 4:24 PM IST

سپریم کورٹ کے فیصلے پر گیا میں جماعت اسلامی کے سابق امیر پروفیسر بدیع الزماں نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ فیصلہ اطمینان بخش تونہیں ہے مگرعدالت کااحترام ہے اس لیے فیصلہ قابل قبول ہے،

سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد لوگوں ردعمل

حالانکہ انہوں نے مسلم پرسنل لاء بورڈ کے ذریعے نظرثانی کرنے کے بیان کی حمایت کی ہے۔

بدیع الزماں نے کہا کہ ایک طرح برسوں پرانے تنازع کاخاتمہ ہواہے ، اس فیصلے اب کسی کو خوش ہوکر جشن نہیں مناناچاہئے اور نہ ہی کسی کومایوس ہونے کی ضرورت ہے ، ملک میں امن وامان کی صورتحال

ہرحال میں برقراررہنی چاہئے ۔ہر کسی کو اچھے شہری کا ثبوت پیش کرناچاہئے۔

مسلم راشٹریہ منچ کی خواتین ونگ کی قومی صدر شاہین پرویز نے اپنا ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے جو 5 اکڑ زمین مسجد کے لیے دینے کو کہا ہے اس مسجد کا نام' نبی کی مسجد' ہونا چاہیے.

انہوں نے عدالت عظمی کے فیصلے پر کہا کہ سبھی کو احترام کرنا چاہئے اور خاص کر مسلمانوں کو قومی اتحاد کا مظاہرہ کرنا چاہیے.

انہوں نے کہا کہ مسلمانوں پر بھارت کے تقسیم کے بعد سے جو کلنک لگا ہوا اب اسے مٹانے کا وقت ہے۔

گجرات جمیعت علماء کے سیکریٹری پروفیسر نثار احمد انصاری نے کہا کہ سپریم کورٹ نے فیصلے میں میرٹ سے زیادہ موجودہ صورت حال کو مد نظر رکھا ہے۔ لیکن فیصلے سے مطمئن نہیں ہیں۔

گجرات کے سینیئر صحافی حبیب شیخ کا خیال ہے کہ اس فیصلے سے بھارتی مسلمان خوش نہیں ہیں اور کورٹ ٹائیٹل سوٹ سے زیادہ آستھا کو مدنظر رکھ کر فیصلہ دیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details