احمد آباد کے سیول اسپتال میں کورونا کے ہندو مریضوں کے لئے علیحدہ علیحدہ وارڈ اور مسلم مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈ تشکیل دیے گئے ہیں۔ اس تعلق سے نو گجرات کے 14 ویں اور انڈین ایکسپریس کی 15 تاریخ کو خبر آئی تھی کہ مذہب کی بنیاد پر وارڈ میں مریضوں کو رکھا جائے گا۔ اس سلسلے میں مائنوریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر مجاہد نفیس نے گجرات ہائی کورٹ کے معزز چیف جسٹس کو ایک خط لکھا ہے۔
'علیحدہ وارڈ کے معاملے پر ہائی کورٹ کارروائی کرے' - مسلم مریضوں کے لئے علیحدہ وارڈ
احمد آباد سِول اسپتال میں کورونا مریضوں کے لئے مذہب کی بنیاد پر وارڈز بنانے کے معاملے پر مائنوریٹی کوآرڈینیشن کمیٹی کے کنوینر نے کہا کہ ایسا کرنا آئین کی کھلی خلاف ورزی ہے اور انسانیت کا قتل ہے، ہائی کورٹ کو از خود نوٹس لیتے ہوئے خاطیوں کے خلاف سخت ترین کارروائی کرنی چاہئے۔
'علیحدہ وارڈ کے معاملے پر ہائی کورٹ کارروائی کرے'
جس میں اس واقعے پر توجہ مرکوز کرنے کی درخواست کی گئی ہے، خط میں انہوں نے لکھا ہے کہ مذہب اور اعتقاد کی بنیاد پر ملک کے آئین کے آرٹیکل 14 ، 15 اور 51 A,(C,E,F,H)کی واضح خلاف ورزی ہے۔ آپ اس ملک کے آئین اور مخلوط ثقافت کو بچانے کے لئے آخری امید ہیں۔ میری آپ سے گزارش ہے کہ انصاف کے وسیع تر مفاد میں اس معاملے پر توجہ دیں اور حکم دیں۔