اس سلسلے میں اے آئی ایم آئی ایم گجرات کے صدر صابر کابل والا نے ای ٹی وی بھارت کے نمائندہ سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ گودھرا میونسپلٹی کے انتخابات 28 فروری کو ہوئے تھے اور 2 مارچ کو نتائج کا اعلان کیا گیا تھا، گجرات میونسپلٹی میں 44 نشستیں ہیں جن میں سے بی جے پی نے 18، اے آئی ایم آئی ایم نے 7 نشستوں پر اور کانگریس نے ایک نشست پر کامیابی حاصل کی تھی اس کے علاوہ 18 آزاد امیدواروں نے بھی اس میونسپلٹی میں جیت حاصل کی تھی۔
گجرات: گودھرا میونسپلٹی پر آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کا قبضہ - آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین
گجرات میں گزشتہ دنوں بلدیاتی انتخابات ہوئے جس میں بی جے پی نے بھی کامیابی حاصل کی تھی اور گودھرا میونسپلٹی پر قبضہ کرلیا تھا تاہم گودھرا میونسپلٹی میں بی جے پی کا اقتدار آج ختم ہوگیا. کیونکہ پہلی بار حیدرآباد کے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے گودھرا میونسپلٹی پر اپنا قبضہ جما لیا ہے.
انہوں نے مزید کہا کہ گودھرا میونسپلٹی کے 18 امیدواروں نے آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کی پارٹی کو سپورٹ کیا جن میں میں 5 غیر مسلم کونسلرز نے بھی میم کی حمایت کی. اے آئی ایم آئی ایم پارٹی کو یہاں 24 کونسلرز کا سپورٹ ملا. جس سے گودھر میونسپلٹی سے بی جے پی کا اقتدار چھن گیا اور یہاں آل آنڈیا مجلسِ اتحاد المسلمین کا قبضہ ہو گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ 2002 میں گودھرا میں سابرمتی ٹرین جلنے کے بعد پورے گجرات میں فسادات پھوٹ پڑے اور بی جے پی اقتدار میں آ گئی. اس وقت کے وزیر اعلیٰ نریندرمودی آج ملک کے وزیراعظم بن گئے انہیں آج گودھرا میں میم نے بہت بڑا جھٹکا دیا ہے. اب اسی طرح 2022 کے الیکشن میں بھی زوروشور سے میم الیکشن لڑے گی اور اسمبلی کی سیٹ حاصل کرے گی جس کے لیے ہم نے تیاریاں شروع کردی ہیں. اس کے لیے جلد از جلد ہم آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین گجرات کی باڈی بھی تشکیل دینے والے ہیں۔