اردو

urdu

By

Published : Jun 15, 2022, 5:34 PM IST

ETV Bharat / business

Zinc Fortified Wheat Cultivation: یوپی ارو بہار میں زنک فورٹیفائیڈ گندم کی کاشت میں اضافہ

زرعی سائنسدانوں کے مطابق کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافے اور غذائی قلت کے خاتمے کے لیے زنک فورٹیفائیڈ گندم Zinc Fortified Wheat کی کاشت انتہائی سود مند ہے۔ اس گندم کی پیداوار بھی گندم کی دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔ گندم کی ان اقسام میں پروٹین، امینو ایسڈ، زنک، وٹامنز اور دیگر غذائی اجزا وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو لوگوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔

لکھنؤ: غذائی قلت کو روکنے میں مدد کے لیے یوپی میں زنک فورٹیفائیڈ گندم Zinc Fortified Wheat کی کاشت بڑھ رہی ہے Zinc Fortified Wheat Cultivation۔ پوروانچل اور بہار کے کسانوں میں یہ بہت مقبول ہو رہا ہے۔ اس کی پیداوار بھی عام گندم کی جدید اقسام سے ملتی جلتی ہے۔ کاشت کا عمل بھی روایتی گندم سے جیسا ہی ہے۔ اچھی بات یہ ہے کہ اس کی روٹی کے ساتھ آپ کو زنک کی مطلوبہ مقدار بھی ملے گی۔ روٹی کی ملائم پن یعنی نرمی اس کی اضافی خصوصیت ہے۔

فی الحال حکومت کا مقصد کسانوں کو اس کی خوبیوں سے روشناس کرانا ہے۔ ان کے لیے بہتر اقسام کا مناسب بیج بروقت دستیاب ہونا چاہیے۔ اس کے لیے اس گندم کو فروغ دینے والی تنظیمیں اپنی پوری پیداوار کاشت کرنے والے کسانوں سے کم از کم امدادی قیمت پر خریدتی ہیں۔ اس کی پیداوار بھی عام گندم کی جدید اقسام سے ملتی جلتی ہے۔

زنک فورٹیفائیڈ کی کاشت فی الحال پوروانچل اور بہار میں ہورہی ہے، کسانوں میں اس کی کاشت آہستہ آہستہ مقبول ہو رہی ہے۔ سسٹین ایبل ڈیولپمنٹ ایسوسی ایشن (SHDA)، بنارس ہندو یونیورسٹی، ہارویسٹ پلس، CIMIT، IFPRI اور انڈین انسٹی ٹیوٹ آف پبلک ڈیولپمنٹ اینڈ ریسرچ، وارانسی کے ساتھ مل کر زنک فورٹیفائیڈ گندم پر کسانوں کے درمیان کام کرنے والی ایک تنظیم گزشتہ کئی برسوإ سے کام کر رہی ہے۔ SHADA کے وی ایم ترپاٹھی کے مطابق، پہلی بار سنہ 2014 میں، BHU کی مدد سے، زنک فورٹیفائیڈ گیہوں کی دو اقسام، BHU-6، BHU-3، کی تجربہ گورکھپور، اعظم گڑھ، کشی نگر اور بستی اضلاع کے کچھ کسانوں نے کیا گیا۔ BHU-25 اور BHU-31 کی نئی نسلوں کا تجربہ 2016 میں کیا گیا تھا۔ یہ دیکھا گیا کہ BHU-25 کی پیداوار گندم کی مقبول قسم HD 2967 کے برابر ہے۔ مثال کے طور پر تقریباً 17 کوئنٹل فی ایکڑ۔

پیداوار کی اس برابری اور زنک کی اضافی دستیابی کی وجہ سے اس کا جنون تیزی سے بڑھ رہا ہے۔ گزشتہ ربیع کے موسم میں بہار کے دیوریا، وارانسی، اعظم گڑھ، مرزا پور، بستی، سون بھدرا، سنت کبیر نگر، بہرائچ، بلرام پور، مہاراج گنج، گوپال گنج، موتیہاری، سیوان، چھپرا، سمستی پور اور مظفر نگر جیسے اضلاع میں زیر کاشت رقبہ میں اضافہ ہوا ہے۔ صرف پوروانچل میں ہی 15000 سے زیادہ کسان اس کی کاشت میں شامل ہو چکے ہیں۔ کسانوں میں اس کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کے پیش نظر اب انڈین انسٹی ٹیوٹ آف بارلی اینڈ وہیٹ کرنال اور زرعی یونیورسٹی پنجاب نے بھی زنک فورٹیفائیڈ گندم کی نئی اقسام تیار کی ہیں۔

زرعی سائنسدانوں کے مطابق کاشتکاروں کی آمدنی میں اضافے اور غذائی قلت کے خاتمے کے لیے زیک فورٹیفائیڈ گندم کی کاشت انتہائی سود مند ہے۔ اس گندم کی پیداوار بھی گندم کی دیگر اقسام سے زیادہ ہے۔ گندم کی ان اقسام میں پروٹین، امینو ایسڈ، زنک، وٹامنز اور دیگر غذائی اجزا وافر مقدار میں موجود ہوتے ہیں جو لوگوں کی صحت کے لیے ضروری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ گندم کی یہ اقسام غذائی قلت سے لڑنے میں بھی کارگر ثابت ہوں گی۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ موجودہ دور غذائی تحفظ کا ہے۔ حالیہ برسوں میں صحت کے بارے میں لوگوں کی بیداری میں اضافہ ہوا ہے۔ کورونا نے لوگوں کو صحت کے حوالے سے مزید آگاہ کیا۔ جو بھی اس عالمی وبا کی لپیٹ میں آیا، ڈاکٹروں نے ضمیمہ کے طور پر زنک ضرور کھلایا۔ ایسے میں آنے والے وقت میں آمدنی میں اضافے کے ساتھ ایسی مصنوعات کی مانگ میں مزید اضافہ ہوگا۔ زنک فورٹیفائیڈ گندم کو مقبول بنانے کا یہ ایک اچھا موقع ہو سکتا ہے۔'

مزید پڑھیں:

For All Latest Updates

TAGGED:

ABOUT THE AUTHOR

...view details