حیدرآباد: مکان یا کار خریدنا چاہتے ہیں تو ہم قرض کےلیے بینکوں سے رجوع کرتے ہیں۔ جب کوئی غیر متوقع ضرورت پیش آتی ہے تب بھی ہم بینک سے روع کرتے ہیں اور نجی قرض کے لیے درخواست دیتے ہیں، حالانکہ نجی قرض میں شرح سود تھوڑا زیادہ ہے پھر بھی ہم قرض کے لیے درخواست دیتے ہیں، بعض دفعہ ہم قرض کی درخواست میں تمام ضروری تفصیلات فراہم کرتے ہیں تب بھی بینک اسے مسترد کردیتی ہیں۔ ایسی صورتحال پر کیسے قابو پایا جائے، آیئے جانتے ہیں؟
شرح سود میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے۔ رپورٹس کے مطابق خوردہ قرضوں کی مانگ بڑھ رہی ہے۔ اس لیے بینک ہر درخواست کی باریک بینی سے جانچ کر رہی ہے۔ قرض کی درخواست پر فیصلہ کرنے سے پہلے بینک تمام فوائد اور نقصانات کو نظر میں رکھ کر کوئی قدم اٹھاتی ہے۔ ایسے حالات میں اگر آپ کی قرض کی درخواست مسترد ہو جائے تو پہلے اس کی وجوہات معلوم کریں۔
عام طور پر بینک یا غیر بینکنگ مالیاتی ادارے (NBFC) قرض کی درخواست مسترد کرنے کی وجوہات کی وضاحت کرتے ہیں۔ کم کریڈٹ سکور، ناکافی آمدنی، قسطیں جو پہلے ہی آمدنی کے 50 فیصد کو چھو چکی ہو، EMI کی دیر سے ادائیگی، بار بار ملازمت بدلنا، مکان خریدنے کے معاملے میں تنازعات اہم وجوہات میں سے ہیں۔ کریڈٹ رپورٹ میں غلطیاں بعض اوقات قرض کی درخواست کو مسترد کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
آپ کو بہتر کریڈٹ رپورٹ کو یقینی بنانا ہوگا۔ بہتر کریڈٹ اسکور حاصل کرنے کے لیے موجودہ قرضوں کی قسطیں وقت پر ادا کی جانی چاہئیں۔ 750 سے زائد کا کریڈٹ سکور پر قرض کی درخواست مسترد ہونے کے امکانات کم ہیں۔ اگر درخواست کم سکور کی وجہ سے مسترد ہو جائے تو اسکور بڑھانے کی کوشش کریں۔ اقساط اور کریڈٹ کارڈ کے بل وقت پر ادا کرنے سے اسکور میں بتدریج اضافہ ہوگا۔