حیدرآباد: کئی بار ہم اپنی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے بینکوں اور دیگر مالیاتی اداروں سے قرض لیتے ہیں، لیکن قرض لینے کے بعد کچھ اصول ہیں جن پر عمل کرنا ضروری ہے۔ جیسے قرض کی EMI وقت پر ادا کرنا۔ اگر آپ EMI ادائیگی میں کسی قسم کی کوتاہی برتتے ہیں تو آپ کو دیر سے ادائیگی کا جرمانہ ادا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ EMI کی تاخیر سے ادائیگی آپ کے کریڈٹ سکور کو بھی متاثر کرتی ہے۔ کریڈٹ سکور کی خرابی کی وجہ سے، آپ کو مستقبل میں قرض حاصل کرنے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
کئی بار ملازمت پیشہ لوگوں کا مسئلہ یہ ہوتا ہے کہ بینک نے ان کی قسط کے لیے جو تاریخ مقرر کی ہے وہ اس تاریخ تک EMI ادا نہیں کر پاتے ہیں۔ اس کے پیچھے کئی وجوہات ہو سکتی ہیں۔ مثلاً تنخواہ وقت پر نہیں ملتی، چھٹیوں کا وقت چل رہا ہے۔ ملازمت سے محرومی یا تنخواہ میں کٹوتی۔ ان تمام حالات میں، جب آپ کو لگتا ہے کہ آپ اگلے ایک یا دو ماہ تک بینک کی EMI ادا نہیں کر پائیں گے۔ ایسی صورت حال میں کیا کیا جائے، ہم نے ان تمام سوالات کے بارے میں اقتصادی ماہر وی کے سنہا سے بات کی۔
ایس بی آئی بینک میں کام کرنے والے مالی معاملات کے ماہر وی کے سنہا نے کہا کہ ایسی صورت حال میں بینک کو ایک خط لکھ کر مطلع کریں کہ آپ خراب مالی حالت کی وجہ سے EMI ادا نہیں کر پائیں گے۔ EMI ادا کرنے کے لیے بینک سے کچھ وقت یا دیگر آپشن مانگیں۔ تب بینک آپ کو 3 اختیارات دے سکتا ہے۔
1. آپ کی صورتحال پر منحصر ہے، بینک آپ کی EMI ادائیگی کا وقت 6 ماہ سے 1 سال تک بڑھا سکتا ہے۔ یہ مدت زیادہ سے زیادہ 2 برس تک ہو سکتی ہے۔ مختلف قرضوں کے لیے یہ مدت مختلف ہو سکتی ہے۔ کسی بھی قسم کا قرض جیسے ہوم لون، وہیکل لون، پرسنل لون، کریڈٹ کارڈ بل وغیرہ، لیکن EMI کا وقت بڑھانے کے بعد ادائیگی کریں۔
2. قرض کو ری اسٹکچر کرنے کہہ سکتے ہیں۔ قرض کی اسٹکچر کا مطلب ہے EMI کو کم کرنا۔ مثال سے سمجھیں کہ پہلے آپ 20,000 ہزار روپے کی EMI ادا کرتے تھے، لیکن خراب مالی حالت کی وجہ سے، اب آپ 10,000 کی EMI ادا کر سکیں گے۔ یہ معلومات بینک کو دیں۔ بینک آپ کے قرض کی اسٹکچر کر کے آپ کو مدد کر سکتا ہے۔ یہ بات بھی ذہن میں رکھیں کہ ری اسٹکچر EMI کی ادائیگی وقت پر کی جانی چاہیے، ورنہ بوجھ بڑھ جائے گا۔ مثال کے ساتھ سمجھیں- آپ کے قرض کی قسط کی رقم 20,000 روپے ہے۔ ہے جس میں سے آپ نے 15000 روپے ادا کئے۔ اب بقایا 5000 روپے۔ باقی اسے اگلے مہینے کی EMI کے ساتھ (20,000+5,000 = 25,000 روپے) ادا کریں۔
3. اگر آپ محسوس کرتے ہیں کہ آپ اس مہینے کے لیے قرض کی قسط ادا نہیں کر سکتے۔ اس صورت میں آپ بینک سے قرض کی ادائیگی کے لیے وقت مانگ سکتے ہیں۔ بینک کی طرف سے ادائیگی کی مدت کو 6 ماہ سے بڑھا کر 2 برس تک کیا جا سکتا ہے۔ EMI میں تاخیر کی صورت میں، بینک قسط کی رقم کے 1 سے 2 فیصد تک تاخیر سے ادائیگی کا جرمانہ عائد کرے گا۔ اس لیے کبھی بھی لگاتار 3 EMI باؤنس نہ ہونے دیں۔ بصورت دیگر آپ کے اکاؤنٹ کو نان پرفارمنگ اثاثے (NPA) قرار دیا جا سکتا ہے۔ یعنی اگر آپ کے بینک میں 90 دنوں تک کوئی لین دین نہیں ہوتا ہے تو آپ کو ڈیفالٹر سمجھا جائے گا۔ اس کے بعد بینک قرضداروں کو نوٹس بھیجے گا۔ پھر بینک اور مالیاتی ادارے قانونی کارروائی کرنے کے امکان پر غور شروع کر دیتے ہیں۔
اگر اکاؤنٹ این پی اے ہو گیا ہے تو کیا کریں؟ اس سوال پر بینکنگ امور کے ماہر وی کے سنہا نے کہا کہ اگر آپ کا اکاؤنٹ ڈیفالٹ ہو بھی گیا ہے تو گھبرائیں نہیں، اس کا ایک حل ہے۔ سب سے پہلے، بینک کو تحریری طور پر وہ وجوہات بتائیں جن کی وجہ سے آپ کی EMI باؤنس ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ آپ کو ایک اور کام کرنا چاہیے کہ قسط ادا نہ کرنے کی صورت میں کبھی بھی لین دین کو مکمل طور پر بند نہ کریں۔ یہاں تک کہ اگر آپ قسط کی رقم ادا کرنے سے قاصر ہیں۔ لیکن قرض کے کھاتے میں کچھ رقم ضرور ڈالیں۔ تاکہ آپ کا اکاؤنٹ فعال رہے، آپ کے پاس لین دین کی سلپ ہونی چاہیے۔ بینک کے ساتھ آپ کی ہر لین دین کا تحریری ریکارڈ رکھیں۔ اس کا فائدہ یہ ہوگا کہ آپ کے پاس این پی اے ہونے سے بچنے کا ثبوت ہوگا۔ تاکہ بینک آپ کے اکاؤنٹ کو ڈیفالٹ نہ کرے۔ اس کے علاوہ بینک کے ساتھ مواصلت بند نہ کریں۔
وی کے سنہا نے مزید بتایا کہ اگر آپ کچھ برسوں تک EMI ادا نہیں کر سکتے ہیں تو لون انشورنس پالیسی جیسی چیزیں آپ کی مدد کر سکتی ہیں۔ یہ پالیسی ملازمت کے ضائع ہونے یا آمدنی میں کمی کی صورت میں مدد کرتی ہے۔ کم از کم 6 ماہ کی EMI کے برابر رقم ہمیشہ ہنگامی فنڈ کے طور پر دستیاب رکھی جانی چاہیے۔ اس سے آپ پر کسی قسم کا مالی دباؤ نہیں پڑے گا۔ کم EMI کے ساتھ قرض کی مدت کا انتخاب کرنا اور اپنے مالی ذرائع میں قرض حاصل کرنا ہمیشہ محفوظ ہے۔
مزید پڑھیں: