حیدرآباد: وہ لوگ جو مستقل منافع کو ترجیح دیتے ہیں People, Who Prefer Consistent Returns, انہیں بانڈز Bonds میں سرمایہ کاری کرنی چاہیے۔ کمپنیوں کا مقصد بانڈز جاری کرکے رقم اکٹھا کرنا ہوتا ہے۔ بہت سے لوگ بانڈز اور ایف ڈی کو ایک جیسا سمجھتے ہیں، لیکن اس میں تھوڑا فرق ہے Bonds and FD are Not Similar، جسے نوٹ کرنے کی ضرورت ہے۔ اسی کڑی میں ہم کمپنیوں کی جانب سے جاری کی جانے والی بانڈز کو دیکھتے ہیں کہ ان کے انتخاب میں کیا احتیاطی تدابیر اختیار کی جانی چاہیے۔'
سب سے پہلے، بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے سے قبل ان کی کریڈٹ ریٹنگ چیک کریں۔ کمپنیاں بازار سے پیسہ اکٹھا کرنے کے لیے بانڈز جاری کرتی ہیں، لیکن ریٹنگ تیسرے فریق کے ذریعے کی جاتی ہے۔ Crisil، Icra اور CARE جیسی ایجنسیاں بانڈز کو ریٹنگ کرتی ہیں۔ بانڈز میں 'AAA' ریٹنگ کا مطلب ہے سب سے عمدہ بانڈز، جبکہ 'D' کا مطلب سب سے نچلی سطح کی بانڈز۔ 'D' ریٹنگ یہ بھی تجویز کرتا ہے کہ کمپنی ادائیگی پر ڈیفالٹ ہو سکتی ہے، اس لیے ایسے بانڈز سے بچنا بہتر ہے۔
جبکہ سرکاری بانڈز 'خودمختاری' کی ریٹنگ پر فخر کرتی ہیں۔ دوسرے الفاظ میں یہ صفر رسک بانڈز ہیں۔ حکومت کی اسٹینڈنگ گارنٹی کے ساتھ یہ بانڈز AAA کی ریٹنگ والے کارپوریٹ بانڈز کی طرح قابل اعتماد ہیں۔ لیکن یہاں ایک اہم بات نوٹ کی جانی چاہیے کہ بہتر ریٹنگ کے بانڈز میں کم انٹرسٹ ہوتا ہے، جبکہ کم ریٹنگ بانڈز میں زیادہ انٹرسٹ ہوتاہے۔