ممبئی: بے قابو مہنگائی پر قابو پانے کے لیے دنیا کے کئی مرکزی بینکوں کی جانب سے شرح سود میں اضافے کی وجہ سے عالمی مارکیٹ میں اتھل پتھل کے دباؤ میں گزشتہ ہفتے سینسیکس اور نفٹی 1.26 فیصد تک گر گئے، اگلے ہفتے عالمی رجحان اور ریزرو بینک (آر بی آئی) کے سرمایہ کار مالیاتی پالیسی کے جائزے پر نظر رکھیں گے۔RBI Decision
گزشتہ ہفتے بی ایس ای کا تیس حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس ہفتے کے آخر میں 741.87 پوائنٹس یا 1.26 فیصد گر کر 58098.92 پوائنٹس کی نفسیاتی سطح سے نیچے 59 ہزار پوائنٹس پر آگیا اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) کا نفٹی 203.87 پوائنٹس 203.575 پوائنٹس گر گیا تھا۔
اسی طرح رپورٹنگ ہفتے میں درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں فروخت کی وجہ سے بی ایس ای مڈ کیپ 256.8 پوائنٹس کی کمی سے 25271.41 پوائنٹس اور اسمال کیپ 386.63 پوائنٹس کی کمی سے 28812.76 پوائنٹس پر آگیا تھا۔ تجزیہ کاروں کے مطابق امریکہ، برطانیہ، سویڈن، سوئٹزرلینڈ اور ناروے کے مرکزی بینکوں نے آسمان چھوتی مہنگائی کو روکنے کے لیے گزشتہ ہفتے شرح سود میں اضافہ کیا ہے۔ سرمایہ کاروں کی جانب سے فروخت کے باعث اسٹاک مارکیٹ میں اس سے ہلچل مچ گئی۔ اس کے ساتھ ساتھ دنیا کی بڑی کرنسیوں کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں اضافے کے باعث روپیہ 81 روپے فی ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر آگیا۔