اردو

urdu

ETV Bharat / business

Overseas education loans بیرون ملک تعلیم کے لیے قرض لینے سے قبل ان نکات پر غور کریں

اگر آپ بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کے لیے قرض لینا چاہتے ہیں تو مذکورہ یونیورسٹی کے بارے میں تفصیلی معلومات حاصل کریں جہاں آپ تعلیم حاصل کرنے جا رہے ہیں۔ آپ وہاں کی فیکلٹی اور ملازمت کے امکانات کے بارے میں بھی معلومات جمع کر سکتے ہیں۔ قرض دینے سے پہلے بینک آپ سے اس سے متعلق سوالات پوچھ سکتے ہیں، تب ہی آپ کو قرض ملے گا۔ غیر ملکی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے طلباء کو بغیر سیکیورٹی کے 40 سے 50 لاکھ روپے تک قرض دیا جا رہا ہے، جبکہ ملک میں اس وقت تکنیکی تعلیم کے لیے 7.5 لاکھ روپے تک قرض دیے جارہے ہیں۔ Overseas education loans? How to take bank loan

Costs of overseas education rising? How to take bank loan
بیرون ملک تعلیم کے لیے قرض سے قبل ان نکات ان نکات پر غور کریں

By

Published : Nov 9, 2022, 5:20 PM IST

حیدرآباد: بیرون ملک اعلی تعلیم حاصل کرنے کی خواہش کون نہیں رکھتا، لیکن اس خواہش کو پوری کرنے میں طالب علموں کے سامنے جو سب سے بڑی رکاوٹ بن کر سامنے آتی ہے وہ پیسہ ہے۔ وہ اس سلسلے میں زیادہ نہیں جانتے ہیں کہ انہیں آسان قرض کیسے حاصل ہو۔ بعض اوقات وہ قرض حاصل کرتے ہیں، لیکن انہیں واپس کرنے میں مشکلا پیش آتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تعلیم کی لاگت بھی ہر سال بڑھ رہی ہے جس سے یہ مسئلہ مزید پیچیدہ ہو رہا ہے۔ غیر ملکی یونیورسٹیوں خصوصاً ترقی یافتہ ممالک میں میں تعلیم حاصل کرنا بہت مہنگا سودا ہے۔ اس پس منظر میں والدین اپنی محنت کی کمائی اور بچت اپنے بچوں کے مستقبل کے لیے خرچ کرتے ہیں۔ باقی رقم کے لیے اسے بینک سے قرض ملتا ہے۔ لیکن وہ سنجیدگی سے اس بات پر غور نہیں کرتے کہ قرض لینے سے پہلے کن باتوں کا خیال رکھنا چاہیے۔ Overseas education loans? How to take bank loan

حالیہ برسوں میں بھارت سے بیرون ملک جانے والے بچوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اس کے علاوہ آنے والے برسوں میں بیرون ملک اعلی تعلیم کی لاگت میں زبردست اضافہ متوقع ہے۔ کچھ سروے کے مطابق، بھارتی طلباء غیر ملکی تعلیم پر 28 بلین ڈالر خرچ کر رہے ہیں۔ یہ 2024 تک 80 بلین ڈالر تک پہنچنے کی امید ہے۔

اگرچہ غیر ملکی طلباء کو اسکالرشپ اور ورک پرمٹ ملتے ہیں، لیکن ان میں سے اکثر کو اہلیت نہیں ملتی۔ ایسے میں ہر کسی کو بینک لون کی ضرورت ہوتی ہے۔ اس کو پورا کرنے کے لیے حکومت ہند، ریزرو بینک آف انڈیا اور انڈین بینکس ایسوسی ایشن نے ایک مربوط منصوبہ تیار کیا ہے۔ اس کے مطابق، غیر ملکی تعلیمی قرض کالج، ہاسٹل، امتحان، لیبارٹری، کتابیں، سامان، سیکورٹی ڈپازٹ، بلڈنگ فنڈ فیسوں کو پورا کرنے کے لیے قرض حاصل کیا جا سکتے ہیں۔

ابھی تک، بینک بغیر کسی سیکورٹی کا مطالبہ کیے بغیر کریڈٹ گارنٹی فنڈ سے 7.50 لاکھ روپے تک کے تعلیمی قرضوں کی منظوری دے رہے ہیں۔ اس حد کو بڑھا کر 10 لاکھ روپے کرنے کی تجویز ہے۔ ایس بی آئی، ایچ ڈی ایف سی اور دیگر بینک اپنے منظور شدہ غیر ملکی یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے والے طلباء کو بغیر سیکورٹی کے 40 لاکھ سے 50 لاکھ روپے تک قرض دے رہے ہیں۔

اعلیٰ تعلیم کے لیے قرض کے حصول کے لیے طلباء کو اپنے داخلہ کارڈ کے ساتھ اپنی پڑھائی کے سرٹیفکیٹ، اہلیت ٹیسٹ اور داخلہ ٹیسٹ، بیرون ملک تعلیم کے لیے فارم I-20، فیس کا ڈھانچہ، KYC دستاویزات درخواست دہندہ، شریک درخواست اور ضمانت، PAN، انکم ٹیکس جمع کرنا ہوگا۔

تعلیمی قرض کی ادائیگی کے لیے انتہائی نظم و ضبط کی ضرورت ہے۔ فیس کی ادائیگی کے لیے صرف مطلوبہ رقم لی جانی چاہیے۔ سود صرف ادا کی گئی رقم پر وصول کیا جائے گا۔ پڑھائی مکمل کرنے اور کمانے کے بعد قرض کی واپسی فوری طور پر شروع کر دی جائے۔ اگر ادائیگی مناسب نہیں ہے، تو بینک نوٹس بھیجیں گے اور آپ کا کریڈٹ سکور متاثر ہوگا۔

انکم ٹیکس ایکٹ کے سیکشن 80 کے تحت تعلیمی قرض کے سود پر مکمل ٹیکس چھوٹ دی جاتی ہے۔ لہٰذا تعلیمی قرض حاصل کرنے سے پہلے ایسی تمام تفصیلات جمع کر لیں۔ کورسز کا انتخاب کرتے وقت ان کی لاگت اور دیگر تفصیلات پر مکمل تحقیق کی جانی چاہیے۔ بیرون ملک بلیک لسٹ کالجوں میں داخلے کے لیے بینک قرض نہیں دیں گے۔ ویزا انٹرویوز میں، وہ نہ صرف آپ کی تعلیم بلکہ آپ کے منتخب کردہ کورس کی تفصیلات، پروفیسرز اور کالج کی فیسوں پر بھی سوالات پوچھ سکتے ہیں تاکہ یہ معلوم کیا جا سکے کہ آپ کو اپنے مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں کتنی معلومات ہے۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details