حیدرآباد: پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، نو کوسٹ ای ایم آئی آپ کی خریداری کی فوری خواہشات کو پورا کرنے کے لیے کافی ہے۔ مہنگا سمارٹ ٹی وی ہو یا پریمیم موبائل فون خریدنے کے لیے پیسے کی ضرورت نہیں ہے۔ تاہم اس میں واحد نقص یہ ہے کہ اس کے ذریعے خریداری کرنے پر ممکنہ طور پر کوئی اضافی فائدہ نہیں دیے جا ئیں گے۔ مزید کہ فرمز رعایت سے انکار کرتے ہیں اور مصنوعات کی قیمت میں شرح سود کو ایڈجسٹ کرتے ہیں۔ خواہشمند صارفین قسطوں کے ذریعے ادائیگی کی سہولت کو دیکھتے ہوئے اس جانب راغب ہورہے ہیں۔ No cost EMI
تہواروں اور خاص مواقع کے دوران کمپنیوں اور فرمزوں کی جانب سے بہت رعایتیں دی جارہی ہیں۔ ڈیجیٹلائزیشن کے اس دور میں ہر کوئی ہائی ٹیک اشیا کو اپ گریڈ کرنے کی ریس میں ہے، ایسے وقت میں آن لائن نوکوسٹ EMI کے ذریعے خریداری کرنے سے قبل کن پہلوؤں پر غور کرنے کی ضرورت ہے، آیئے ان پر ایک نظر ڈالتے ہیں۔ No cost EMI offers no extra benefits other than instalments
یہ بات ہمیشہ یاد رکھنیں کہ کچھ پانے کے لیے ہمیں کچھ کھونے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ رعایت عام طور تب دی جاتی ہے جب کل رقم ایک بار ادا کردی جائے۔ اگر نو کوسٹ EMI سہولت کا فائدہ اٹھانا ہے تو ہمیں رعایت کھونے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ مثال کے طور پر ایک سامان کی اصل قیمت 5000 روپے ہے، جو 10فیصد ڈسکاؤنٹ کے ساتھ 4500 میں فروخت کے لیے تیار ہے، ای ایم آئی کے ذریعے خریداری کرنے پر آپ اس ڈسکاؤنٹ سے محروم رہیں گے۔
کسی نہ کسی طرح کمپنیاں لاگت کو وصولی کریں گے۔ اگر کسی چیز کی پیداواری لاگت 5000 روپے ہے اور آپ ایم ایم آئی کے ذریعے اسے خرید رہے ہیں تو، آپ کو بارہ ماہ تک 500 روپے ادا کرنے ہوں گے، اس کا مطلب ہوا کہ آپ ایک ہزار روپے اضافہ ادا کرکے اسے 6000 میں خرید رہے ہیں۔