سان فرانسسکو: جب سے ایلون مسک نے ٹوئٹر کو ٹیک اوور کیا ہے، تبھی سے وہاں افراتفری کا ماحول ہے۔ ایسی بھی خبریں سرخیوں میں ہیں کہ ٹویٹر بڑی تعداد میں ملازمین کو فارغ کرنے کا منصوبہ بنارہی ہے۔ اب مسک کے آنے کے بعد کتنے لوگ متاثر ہوسکتے ہیں، یہ تو وقت ہی بتائے گا۔ دی ورج کی رپورٹ کے مطابق بدھ کی شام مسک نے مشیروں کے ساتھ میٹنگ کی۔ ان کے ساتھی پے پال کے سابق سی ای او ڈیوڈ سیکس بھی میٹنگ میں شامل رہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ تقریباً 3,800 ملازمین کو فارغ کرنے کے منصوبے کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔ جب کہ بلومبرگ نے بتایا کہ 3,700 کی تخفیف کی جائے گی۔ Elon Musk May Layoff 3700 Twitter Employees
بلومبرگ کے مطابق ملازمین کو جمعہ کے روز برطرفی کے بارے میں مطلع کیا جا سکتا ہے۔ متاثر ملازمین کو 60 دن کی تنخواہ دی جا سکتی ہے۔ بلومبرگ کی رپورٹ کے مطابق مسک ٹویٹر کی اس پالیسی کو ختم کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہا ہے جس کے تحت ملازمین کو گھر سے کام کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق، مسک کے ٹوئٹر خریدنے کے معاہدے سے باہر نکلنے کی کوشش میں ناکامی کے بعد ہی اس نے بڑے پیمانے پر چھانٹی کی پالیسی پر غور شروع کیا۔