ماسکو: دنیا کے دوسرے امیر ترین امریکی صنعت کار ایلون مسک نے دنیا کی سب سے بڑی سافٹ ویئر بنانے والی کمپنی مائیکروسافٹ پر الزام لگایا ہے کہ اس نے غیر قانونی طریقہ سے وہ ٹویٹر کا ڈیٹا استعمال کرکے اپنی آرٹیفیشیل انٹلی جنس (اے آئی) الگوردم کو تربیت دی ہے اور اس غیر قانونی کام کے لئے وہ اس پر مقدمہ کرنے جا رہے ہیں۔ایلن مسک نے ٹویٹ کیا، "انہوں (مائیکروسافٹ) نے غیر قانونی طور پر ٹویٹر ڈیٹا کو ٹریننگ (اے آئی) کے لیے استعمال کیا ہے اوراب مقدمہ کا وقت آگیا ہے۔'
جنوری میں مائیکروسافٹ نے اے آئی، آواز پر مبنی چیٹ جی پیٹی کو خاص طور پر ورڈ اور ایکسل جیسی اپنی خدمات میں ضم کرنے کے منصوبوں کا اعلان کیا۔ مائیکروسافٹ نے چیٹ جی پی ٹی بنانے والی کمپنی میں اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا بھی اعلان کیا۔ اوپن اے آئی کاچیٹ جی پی ٹی ایک زبان پر مبنی ماڈل گزشتہ سال نومبر میں لانچ کیا گیا تھا اور اس پر پوری دنیا سے ملے جلے ردعمل کا اظہار کیا گیا تھا۔ کچھ لوگوں نے اس ماڈل کو انسانی زبان کی درست طریقے سے نقل کرنے اور صارف کے فراہم کردہ سگنلز کا استعمال کرتے ہوئے بالکل مختلف متن بنانے کی صلاحیت کے لیے تعریف کی، جب کہ دوسروں نے اس کے غلط استعمال کا زیادہ خطرہ ہونے پر تنقید کی، جیسے کہ طلبہ اس کی مدد سے اپنا اسکول کا کام مکمل کر سکتے ہیں۔