سان فرانسسکو: امریکی ٹیک کمپنیوں نے رواں برس کی پہلی سہ ماہی میں 270,416 ملازمتوں میں کمی کا اعلان کیا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق ٹھیک ایک برس قبل اسی مدت میں 55,696 ملازمتوں میں کمی کی گئی تھی۔ ملازمتوں میں کمی کا یہ اضافہ 396 فیصد ہے۔ اس کے ساتھ ہی صرف مارچ میں 80 ہزار سے زیادہ ملازمتوں میں کمی تشویشناک ہے۔ اس طرح سال کی پہلی سہ ماہی میں 2.7 لاکھ ملازمین اپنی نوکریوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
گلوبل آؤٹ پلیسمنٹ اور بزنس اور ایگزیکٹو کوچنگ فرم چیلنجر، گرے اینڈ کرسمس کی ایک رپورٹ کے مطابق ٹیک کمپنیوں نے مارچ میں 89,703 ملازمین کو نوکری سے فارغ کرنے کا فیصلہ کیا۔ جو فروری میں اعلان کردہ 77,770 سے 15 فیصد زیادہ ہے۔ اس سے ٹھیک ایک برس قبل یعنی 2022 میں اسی مدت میں اعلان کردہ 21,387 چھٹنی سے یہ 319 فیصد زیادہ ہے۔
گرے اینڈ کرسمس کے سینئر نائب صدر اینڈریو چیلنجر نے کہا کہ 'ہم جانتے ہیں کہ پوری دنیا میں معاشی کساد بازاری کا خدشہ ہے۔ اگرچہ معیشت اب بھی ملازمتیں پیدا کر رہی ہیں، لیکن مسلسل بڑھتے ہوئے نرخوں کی وجہ سے کمپنیاں مسلسل چھٹنی کررہی ہیں اور اس کے جاری رہنے کا امکان ہے۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ ٹیکنالوجی کا شعبہ تمام صنعتوں کی قیادت کر رہا ہے۔ اسی لیے ٹیکنالوجی کے مانگ تمام صنعتوں میں ہے، لیکن غور کرنے والی بات یہ ہے کہ تمام چھٹنیوں میں سے 38 فیصد صرف ٹیکنالوجی کے شعبے میں ہوئی ہیں۔