حیدرآباد: شرح سود میں اضافہ ہورہا ہے اور بینک نئے قرض دینے کے لیے قوانین کو سخت کررہے ہیں۔ ایسے میں کم کریڈٹ اسکور والے کو پریشانی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ جانکاری کے لیے آپ کو بتاتے چلیں کہ بینک اب اس سے بھی زیادہ شرح سود وصول کریں گے۔ ایک چوتھائی سے آدھے فیصد کی رعایتی شرح سود ان لوگوں کے لیے ہے جو بہتر ادائیگی اور کریڈٹ ہسٹری رکھتے ہیں۔ اعلیٰ شرح سود کے دنوں میں یہ واقعی ایک بڑی راحت ہے۔ اپنے کریڈٹ سکور کو دوبارہ ٹریک پر لانے کے لیے آپ کو اپنی مالی عادات کو تبدیل کرنا ہوگا، اپنی بچت میں اضافہ کرنا ہوگا اور اپنے قرض کے بوجھ کو کم کرنا ہوگا۔
کریڈٹ سکور جسے عام طور پر CIBIL (کریڈٹ انفارمیشن بیورو انڈیا لمیٹڈ) سکور کہا جاتا ہے، جس کا حساب 300 سے 900 پوائنٹس کے درمیان ہوتا ہے۔ 750 سے اوپر کا سکور اچھا کریڈٹ سکور سمجھا جاتا ہے۔ اس کا مطلب ہے کہ آپ مالی طور پر مستحکم ہیں اور اپنے قرض کی قسطیں اور کریڈٹ کارڈ کے بل وقت پر ادا کر رہے ہیں۔ اتنا اچھا سکور رکھنے والوں کے لیے قرض حاصل کرنا آسان ہے۔ جب شرح سود میں اضافہ ہوتا ہے تو قرض دینے والے ادارے ایسی چیزوں پر زیادہ توجہ دیتے ہیں۔
300 اور 550 کے درمیان کریڈٹ سکور کو 'ناقص' خراب سمجھا جاتا ہے۔ اگر آپ کا اسکور 300 اور 550 کے درمیان ہے تو آپ کو اپنے سکور کو بڑھانے کے طریقے تلاش کرنے چاہئے۔ یہ ایک دن کا کام نہیں ہے۔ اس کو حاصل کرنے کے لیے برسوں مالیاتی نظم و ضبط لگتے ہیں۔ جب آپ اپنے خراب اسکور کو بہتر کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو پہلے اس کی کمی کی وجہ جاننے کی کوشش کرنی ہوگی۔ یہ رپورٹ کریڈٹ بیورو یا آن لائن بینکنگ ایگریگیٹرز سے حاصل کی جا سکتی ہے۔