ممبئی:گھریلو اسٹاک مارکیٹ میں سرمایہ کار، جو کہ امریکی فیڈ کی جانب سے شرح میں اضافے کے خدشے سے گزشتہ ہفتے ایک فیصد سے زیادہ گر گئے تھے، اگلے ہفتے فروری کے لیے جاری ہونے والے خوردہ اور تھوک مہنگائی کے اعداد و شمار پر نظر رکھیں گے۔ گزشتہ ہفتے بی ایس ای کا 30 حصص کا حساس انڈیکس سینسیکس ہفتے کے آخر میں 673.84 پوائنٹس یا 1.13 فیصد گر کر 59135.13 پوائنٹس پر آگیا اور نیشنل اسٹاک ایکسچینج (این ایس ای) نفٹی 181.45 پوائنٹس یا 1.03 فیصد گر کر 1921 پوائنٹ پر آگیا۔
وہیں، بی ایس ای کی بڑی کمپنیوں کے برعکس زیر جائزہ ہفتے میں درمیانی اور چھوٹی کمپنیوں میں خرید و فروخت ہوئی۔ اس کی وجہ سے ہفتے کے آخر میں مڈ کیپ 22.02 پوائنٹس کے اضافے سے 24617.91 پوائنٹس اور اسمال کیپ 105.71 پوائنٹس کے اضافے سے 27952.11 پوائنٹس پر پہنچ گئی۔مارکیٹ کے تجزیہ کاروں کے مطابق کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) کی بنیاد پر خوردہ افراط زر اور تھوک قیمت انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) کی بنیاد پر مہنگائی کے اعداد و شمار اگلے ہفتے جاری ہونے جا رہے ہیں۔ افراط زر کا ڈیٹا اگلے ہفتے مارکیٹ کی سمت کا تعین کرنے میں اہم کردار ادا کرے گا۔
اس کے علاوہ عالمی سطح پر روس یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی کے ساتھ ساتھ سرمایہ کار خام تیل کی قیمت، ڈالر انڈیکس اور ایف آئی آئی کی سرمایہ کاری کے بہاؤ پر بھی نظر رکھیں گے۔ ایف آئی آئی نے دسمبر، جنوری اور فروری میں مسلسل پچھلے تین مہینوں سے مارکیٹ سے سرمایہ کاری نکال لی۔ لیکن، وہ مارچ میں اب تک 14,361.85 کروڑ روپے کا خالص خریدار رہا ہے۔ اسی طرح گھریلو ادارہ جاتی سرمایہ کاروں (ڈی آئی آئی) کی خالص سرمایہ کاری 6,929.35 کروڑ روپے رہی۔