حیدرآباد: متنوع سرمایہ کاری سے ہی اچھا منافع کمایا جاسکتا ہے جہاں بین الاقوامی فنڈز میں سرمایہ کاری ایک پرکشش اور بہتر آپشن ہے۔ بین الاقوامی فنڈز میں سرمایہ کاری کرکے ہم کرنسی کی قدروں اتار چڑھاؤ سے بھی منافع حاصل کر سکتے ہیں۔ مقامی منڈیوں میں سرمایہ کاری کرتے وقت ہم روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ پر غور نہیں کرتے، لیکن امریکہ یا غیر ملکی منڈیوں میں سرمایہ کاری کرتے وقت، زرمبادلہ کی قیمت پر ہماری خاص نظر ہوتی ہے۔ روپے کی قدر میں کمی سے بین الاقوامی فنڈز میں سرمایہ کاری پر زیادہ منافع ملے گا۔ Invest in global funds to earn returns out of rupee exchange fluctuations
مثال کے طور پر آپ کو 14 فیصد سے زیادہ منافع حاصل ہوتا اگر آپ اس وقت سرمایہ کاری کرتے جب روپے ڈالر کے مقابلے 70 پر تھی۔ گرچہ امریکی مارکیٹیں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ نہیں کررہی ہوتی، تب بھی ہم روپے کی قدر میں اتار چڑھاؤ کی بنیاد پر منافع حاصل کر سکتے ہیں۔ ایک ہی قسم کی سرمایہ کاری یا ایک منصوبہ یا مارکیٹ تک محدود رہنے کے علاوہ ہمیں مختلف قسم کے منصوبوں کا انتخاب کرنا چاہیے۔ جو لوگ طویل مدتی سرمایہ کاری کی خوہشند مند ہیں وہ ایسے میوچل فنڈز کا انتخاب کرسکتے ہیں۔
الگ الگ ممالک میں اسٹاک مارکٹ کے ڈائنامکس مختلف ہوتے ہیں۔ اس کو سمجھنے کے لیے ہمیں اس مخصوص ملک کی معیشت، اس کی حکومتی پالیسیز اور جغرافیائی سیاسی عوامل کو دیکھنا چاہیے جو بڑی حد تک ان کی اسٹاک مارکیٹوں کو متاثر کرتی ہیں۔ کچھ مارکیٹیں سرمایہ کاری کے لیے پرکشش نظر آتی ہیں، جب کچھ مارکیٹ اس کے بر عکس ہوتی ہیں۔ مستحکم معیشتوں میں بھی بعض اوقات اصلاح ضروری ہو جاتی ہے۔ مثال کے طور پر امریکی بازار حال ہی میں 32 فیصد کی بلند ترین سطح سے نیچے گر گیا، جب کہ بھارتی مڈ کیپ انڈیکس میں اتنی کمی نہیں ہوئی۔ ہمیں اپنی سرمایہ کاری کی حکمت عملی بنانے سے پہلے ایسے عوامل کو بغور دیکھنا چاہیے۔