واشنگٹن: انٹرنیشنل دانشورانہ املاک انڈیکس (انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیکس) سے متعلق نئے اعداد و شمار آ گئے ہیں۔ انڈیکس رپورٹ میں بھارت کو 55 ممالک میں سے 42ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ یہ ہر سال جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دنیا کی 55 بڑی معیشتوں میں آئی پی کے حقوق کے تحفظ کا جائزہ لیتا ہے، جو عالمی جی ڈی پی کے تقریباً 90 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے۔ رپورٹ میں پیٹنٹ اور کاپی رائٹ قوانین سمیت دنشورانہ املاک اور بین الاقوامی معاہدوں کی منیٹائزیشن کی صلاحیت تک سب کچھ شامل ہے۔ اس رپورٹ میں ملکی اور بین الاقوامی دونوں تجاویز شامل ہیں۔ یہ دانشورانہ املاک کے حقوق پر رپورٹس رکھتا ہے۔
یو ایس چیمبر آف کامرس کے گلوبل انوویشن پالیسی کے سینئر نائب صدر پیٹرک کِلبرائیڈ نے کہا کہ بھارت کا حجم اور معاشی اثر عالمی سطح پر تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بھارت ایک ایسے ملک کے طور پر ابھر رہا ہے جو آئی پی پر مبنی اختراعات کے ذریعے اپنی معیشت کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ دنیا کے لیے بھارت کی معیشت آنے والے وقت میں ایک لیڈر کے روپ میں ہو سکتی ہے۔ اپنے بیان میں کِلبرائیڈ نے کہا کہ بھارت نے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف بہتر اقدامات کیے ہیں۔ آئی پی اثاثوں کی بہتر تفہیم اور استعمال کو فروغ دیا اور اس کے لیے ایک اچھا فریم ورک تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے لیے یہ اہم ہوگا کہ وہ آئی پی فریم ورک کو تبدیل کرے اور ایک نیا ماڈل تیار کرے۔