اردو

urdu

ETV Bharat / business

International Intellectual Property Index دانشورانہ املاک انڈیکس میں بھارت بیالیسویں نمبر پر - پیٹنٹ اور کاپی رائٹ قوانین سمیت دنشورانہ املاک

یو ایس چیمبرز آف کامرس نے انٹرنیشنل دانشورانہ املاک انڈیکس کا ڈیٹا جاری کیا ہے۔ اس انڈیکس میں 55 بڑی عالمی معیشتوں میں بھارت کو 42ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ International Intellectual Property Index

India ranks 42 in 55 countries on International IP Index
دانشورانہ املاک انڈیکس میں بھارت 42ویں نمبر پر

By

Published : Feb 25, 2023, 10:38 AM IST

واشنگٹن: انٹرنیشنل دانشورانہ املاک انڈیکس (انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیکس) سے متعلق نئے اعداد و شمار آ گئے ہیں۔ انڈیکس رپورٹ میں بھارت کو 55 ممالک میں سے 42ویں نمبر پر رکھا گیا ہے۔ یہ ہر سال جاری کیا جاتا ہے۔ یہ دنیا کی 55 بڑی معیشتوں میں آئی پی کے حقوق کے تحفظ کا جائزہ لیتا ہے، جو عالمی جی ڈی پی کے تقریباً 90 فیصد کی نمائندگی کرتا ہے۔ رپورٹ میں پیٹنٹ اور کاپی رائٹ قوانین سمیت دنشورانہ املاک اور بین الاقوامی معاہدوں کی منیٹائزیشن کی صلاحیت تک سب کچھ شامل ہے۔ اس رپورٹ میں ملکی اور بین الاقوامی دونوں تجاویز شامل ہیں۔ یہ دانشورانہ املاک کے حقوق پر رپورٹس رکھتا ہے۔

یو ایس چیمبر آف کامرس کے گلوبل انوویشن پالیسی کے سینئر نائب صدر پیٹرک کِلبرائیڈ نے کہا کہ بھارت کا حجم اور معاشی اثر عالمی سطح پر تیزی سے بڑھ رہا ہے اور بھارت ایک ایسے ملک کے طور پر ابھر رہا ہے جو آئی پی پر مبنی اختراعات کے ذریعے اپنی معیشت کو تبدیل کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔ دنیا کے لیے بھارت کی معیشت آنے والے وقت میں ایک لیڈر کے روپ میں ہو سکتی ہے۔ اپنے بیان میں کِلبرائیڈ نے کہا کہ بھارت نے کاپی رائٹ کی خلاف ورزی کرنے والے کے خلاف بہتر اقدامات کیے ہیں۔ آئی پی اثاثوں کی بہتر تفہیم اور استعمال کو فروغ دیا اور اس کے لیے ایک اچھا فریم ورک تیار کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کے لیے یہ اہم ہوگا کہ وہ آئی پی فریم ورک کو تبدیل کرے اور ایک نیا ماڈل تیار کرے۔

رپورٹ میں کچھ خامیوں کی نشاندہی بھی کی گئی ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2021 میں انٹلیکچوئل پراپرٹی اپیلٹ بورڈ کی تحلیل بھارت میں دانشورانہ املاک کے حقوق کے نفاذ کے بارے میں سنگین خدشات کو جنم دیتی ہے۔ بین الاقوامی انٹلیکچوئل پراپرٹی انڈیکس کا مقصد عالمی منڈیوں میں دانشورانہ املاک کے منظر نامے کا تجزیہ کرکے قوموں کو ایک روشن معاشی مستقبل کی طرف جانے میں مدد کرنا ہے جس میں زیادہ جدت، تخلیقی صلاحیت اور مسابقت کا نشان ہے۔

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details