نئی دہلی: مرکزی حکومت مبینہ طور پر مائیکرومیکس، لاوا، کاربن اور دیگر گھریلو برانڈز کو فروغ دینے کے لیے چینی اسمارٹ فون پلیئرز پر سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ 12 ہزار روپے سے کم قیمت والے اسمارٹ فون کی فروخت کرنے پر پابندی لگانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ India may ban Chinese smartphones under Rs 12000
بلومبرگ کی ایک رپورٹ کے مطابق مرکز کی مودی حکومت گھریلو کمپنیوں کے لیے مسابقت کے مواقع پیدا کرنے کی خاطر 12 ہزار روپے سے کم قیمت والے چینی موبائل فونز کی فروخت پر پابندی لگانے پر سنجیدگی سے غور کر رہی ہے، تاکہ گرتی ہوئی گھریلو صنعت کو دو بارہ بحال کیا جا سکے۔ اس معاملے سے قریبی لوگوں کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ اقدام چینی سمارٹ فون بنانے والوں کو 'دنیا کی دوسری بڑی موبائل مارکیٹ کے نیچلے سطح سے باہر کر سکتا ہے۔'
کاؤنٹرپوائنٹ ریسرچ کے مطابق، حکومت کی منشا اگر سچ ہے، تو Xiaomi اور Realme جیسی کمپنیوں کو ایک بڑا دھچکا لگے گا، جو بھارت میں 12 ہزار روپے یا اس سے کم قیمت کے بازار میں تقریباً 50 فیصد پر قبضہ کر رکھا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق 12000روپے سے کم کے فون فروخت کرنے کے معاملے میں جون 2022 ء کی پہلی سہ ماہی میں 80 فیصد بازار پر چینی کمپنیوں کا قبضہ تھا۔
ڈائریکٹر ریسرچ نے ایک نیوز ایجنسی کو بتایا مجموعی طور پر 12000 روپے سے کم کے اسمارٹ فونز نے رواں برس جون کی سہ ماہی میں کل حجم میں سے 31 فیصد حصہ دیا، جبکہ سنہ 2018 کی اسی سہ ماہی میں یہ 49 فیصد تھا۔'