حیدرآباد:کالج اور اعلیٰ تعلیمی اخراجات میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے۔ اپنے بچوں کی پڑھائی کے اخراجات کو پورا کرنے کے لیے آپ کو برسوں پہلے سے منصوبہ بندی کرنی چاہیے۔ طویل المدتی منصوبوں میں سمجھداری سے کی جانے والی سرمایہ کاری تعلیمی افراط زر پر قابو پانے میں مدد گار ثابت ہوسکتی ہے۔ اگر سونے یا چاندی کے ETFs (Exchange Traded Funds) لیے جائیں تو مستقبل کی ضروریات پورے کیے جا سکتے ہیں۔ وہیں اگرسرمایہ کاری کی بات کی جائے تو یہ زیادہ منافع بخش نہیں ہے، اس صورت میں بیلنسڈ ایڈوانٹیج اور ہائبرڈ ایکویٹی فنڈز پر غور کیا جا سکتا ہے۔ چونکہ ان کی میعاد 8 برس ہے، اس لیے اچھی واپسی کا امکان ہے۔ اگر آپ 10,000 روپے ماہانہ کی شرح سے 8 سال کے لیے سرمایہ کاری کرتے ہیں تو 10 فیصد منافع کے ساتھ 13,72,300 روپے حاصل کرنا ممکن ہے۔
بہت سے جوڑے اپنی بیٹی کی مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کے لیے پہلے سے ہی مناسب حفاظتی اقدامات اٹھانا چاہتے ہیں۔ ایسے لوگوں کو چاہیے کہ وہ اپنے نام پر مناسب لائف انشورنس پالیسی لیں۔ ان دنوں تعلیمی اخراجات مہنگائی ہے۔ مستقبل میں اس میں اضافے کا امکان ہے۔ آپ جہاں بھی سرمایہ کاری کریں، اس کو یقینی بنائیں کہ منافع تعلیمی افراط زر سے زیادہ ہو۔ مزید 15 برس بعد آپ کی بیٹی کو اعلیٰ تعلیم کے لیے رقم کی ضرورت ہوگی۔ اگر آپ متنوع ایکویٹی فنڈز میں سرمایہ کاری کرتے ہیں تو اچھا منافع ملنے کے امکانات زیادہ ہیں، حالانکہ کچھ نقصان کا خطر ہوسکتا ہے۔ اگر آپ کم از کم 15 برس کے لیے ماہانہ 15,000 روپے کی سرمایہ کاری کرتے ہیں تو آپ 12 فیصد واپسی کے ساتھ 67,10,348 روپے حاصل کر سکتے ہیں۔