حیدرآباد: اسٹاک مارکیٹ وقتاً فوقتاً مختلف نشیب و فراز سے گزر تی ہیں اور اس دوران چند چیزیں ایسی ہوتی ہیں جن کے اثرات سے اسٹاک مارکیٹ مستثنی نہیں رہتی۔ گذشتہ تین برسوں میں ہم نے کورونا کی وبا، روس یوکرین جنگ اور اڈانی کریش دیکھا ہے۔ لہذا نشیب و فراز ناگزیر نہیں اس لیے آپ کو کسی بھی ناخوشگوار حالات سے بچنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ جب اشاریے بڑھ رہے ہوں تو ایک مستحکم نقطہ نظر ہونا چاہیے۔ سرمایہ کاری کو جلد بازی سے نکالنا مناسب نہیں ہے۔ گذشتہ کچھ برسوں میں ایسے اشاریہ میں اضافہ دیکھنے کو ملا ہے۔ اس وقت بازاروں میں غیر یقینی صورتحال ہے۔ اپنی سرمایہ کاری کو ایڈجسٹ کرنے کا یہ صحیح وقت ہو سکتا ہے۔ اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والی کمپنیوں اور فنڈز میں سرمایہ کاری کرتے رہیں۔
کب مارکیٹ سے پیسہ نکالیں:اسٹاک مارکیٹ میں نشیب و فراز جاری ہے، کساد بازاری، وبائی بیماریاں، جنگیں، سیاسی ہلچل۔ اتار چڑھاؤ سرمایہ کاری واپس لینے کی وجہ نہیں ہونا چاہیے۔ عارضی نقصانات کے باوجود یہ طویل مدت میں دوبارہ منافع دے سکتے ہیں۔ سرمایہ کاری صرف اس صورت میں واپس لی جانی چاہیے جب آپ اپنا مقصد حاصل کر لیں یا کوئی اور مجبوری وجہ ہو۔ یاد رکھیں کہ نقصانات مستقل نہیں ہوتے۔ تمام کمپنیوں کے شیئرز میں ایک ساتھ گراوٹ نہیں آتی۔ مارکیٹ گرنے پر بھی کچھ اسٹاک منافع کماتے ہیں۔
ہمیشہ ذہن میں رکھیں کہ زیادہ قرض اور کم قیمت والے اسٹاک سے گریز کیا جانا چاہیے۔ ان سے فوراً چھٹکارا حاصل کریں۔ وہ کمپنیاں جو تکنیکی طور پر ترقی یافتہ ہیں اور ان کے پاس مضبوط بیلنس شیٹس ہیں ان کو دیکھنا چاہیے۔ اپنی سرمایہ کاری کو کم رسک اور محفوظ سکیموں میں رکھنا چاہیے۔ آپ کا پیسہ متنوع سرمایہ کاری جیسے VPF، سونا، بانڈز، اور بینک فکسڈ ڈپازٹ میں ہونا چاہیے۔ ہم مالی طور پر تب ہی مضبوط ہوں گے جب ہمارے پاس مستقبل کے اہداف پر مبنی سرمایہ کاری کا صحیح امتزاج ہوگا۔ ہمارے مالیاتی منصوبوں کو کسی بھی قسم کے غیر متوقع خطرے کو جذب کرنا چاہیے۔