حیدرآباد: مالی برس کے اختتام کو اب صرف چار ماہ ہے۔ وقت آگیا ہے کہ ہم مالی برس کے اختتام سے پہلے ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کے لیے ضروری سرمایہ کاری کریں۔ سرمایہ کاری کرتے وقت ٹیکس میں ریلیف صرف مقصد نہیں ہونا چاہیے، مستقبل میں مالیاتی تحفظ کو ذہن میں رکھتے ہوئے سرمایہ کاری کی جانی چاہیے۔ یہ تب ہی ممکن ہو گا جب پیسے کو صحیح ٹیکس بچانے والی پالیسی میں لگایا جائے۔ Go for tax saver investments ahead of FY ending
انکم ٹیکس ایکٹ سنہ 1961 ٹیکس کے بوجھ کو کم کرنے کے کئی راستے فراہم کرتا ہے۔ ان میں سیکشن 80C بہت اہم ہے۔ یہ ٹیکس بچانے کی سہولت فراہم کرتا ہے۔ مختلف منصوبوں میں سرمایہ کاری کرکے ٹیکس کے بوجھ کو کم کیا جا سکتا ہے۔ ان میں ایمپلائیز پراویڈنٹ فنڈ (ای پی ایف)، پانچ سالہ ٹیکس سیور بینک فکسڈ ڈپازٹس، لائف انشورنس پالیسیوں کا پریمیم، پبلک پراویڈنٹ فنڈ (پی پی ایف)، نیشنل سیونگ سرٹیفکیٹس (این ایس سی)، سینئر سٹیزنز سیونگس اسکیم (ایس سی ایس ایس)، ایکویٹی سے منسلک بچت اسکیمیں شامل ہیں۔
بتادیں کہ کچھ پالیسیاں مستحکم آمدنی دیتی ہیں، لیکن طویل مدتی افراط زر کے مقابلے میں وہ اتنی منافع بخش نہیں، مزید یہ کہ ان پر ٹیکس ادا کرنا ہوگا۔
جو لوگ ٹیکس بچاتے ہوئے میوچل فنڈز میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں وہ ELSS پالیسیوں کو ترجیح دے سکتے ہیں۔ سرمایہ کاری کو کم از کم تین برس تک جاری رکھنا ہوگا۔ ان میں سیکشن 80 کے تحت شرائط کا احاطہ کیا گیا ہے۔ پہلی بار آنے والے زیادہ فوائد حاصل کریں گے۔ ایک بڑی ELSS پالیسی کو منتخب کرنے کے بجائے سرمایہ کاری میں تنوع کو ذہن میں رکھیں، تین سے چار منصوبوں میں سرمایہ کاری کریں۔ چھوٹے، درمیانی اور طویل مدتی شیئر پر غور کریں۔