اردو

urdu

ETV Bharat / business

Pradhan Mantri Jan Dhan Yojana اب تک 46 کروڑ 25 لاکھ جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں

ملک میں پردھان منتری جن دھن یوجنا کے تحت اب تک 46 کروڑ 25 لاکھ اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں اور ان کھاتوں میں 1.74 لاکھ کروڑ روپے جمع کیے گئے ہیں۔ Forty Six crore and 25 lakh jan dhan accounts

اب تک 46 کروڑ 25 لاکھ جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں
اب تک 46 کروڑ 25 لاکھ جن دھن اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں

By

Published : Aug 28, 2022, 10:45 AM IST

نئی دہلی: حکومت نے پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کے اہل مستفیدین کو مائیکرو انشورنس اسکیموں جیسے پردھان منتری جیوتی بیمہ یوجنا (پی ایم جے بی وائی) اور پردھان منتری سرکشا بیمہ یوجنا کے تحت کور کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اب تک جن دھن یوجنا کے تحت 46.25 کروڑ اکاؤنٹس کھولے گئے ہیں اور ان کھاتوں میں 1.74 لاکھ کروڑ روپے جمع کیے گئے ہیں۔ Pradhan Mantri Jan Dhan Yojana Accounts

پی ایم جے ڈی وائی کے آٹھ سال مکمل ہونے کے موقع پر حکومت نے کہا کہ اس بارے میں بینکوں کو پہلے ہی مطلع کر دیا گیا ہے اور اب اہل جن دھن کھاتہ داروں کو مائیکرو انشورنس کے تحت کور کیا جائے گا۔ ملک بھر میں متعلقہ انفراسٹرکچر بنا کر پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کے درمیان روپے ڈیبٹ کارڈ کے استعمال سمیت ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ دینے کے ساتھ ہی پی فلیکسی ریکرنگ ڈپازٹس وغیرہ جیسے مائیکرو انویسٹمنٹ اور مائیکرو کریڈٹس تک پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کی رسائی کو بہتر بنانے کی کوششیں جاری ہیں۔

مرکزی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے اس موقع پر کہا کہ مالیاتی شمولیت کے اپنے اقدامات کے ذریعے وزارت خزانہ پسماندہ اور اب تک سماجی و اقتصادی طور پر پسماندہ طبقات کو مالی شمولیت اور مدد فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہے۔ انہوں نے کہا، "مالی شمولیت کے ذریعے، ہم ملک میں مساوی اور جامع ترقی حاصل کر سکتے ہیں۔ مالی شمولیت کا مطلب کمزور گروپوں جیسے کم آمدنی والے گروپ اور غریب طبقہ، جن کی سب سے بنیادی بینکنگ سروسز تک رسائی نہیں ہے، انہیں بروقت کفایتی شرح پرمناسب مالیاتی خدمات فراہم کرانا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ایم جے ڈی وائی اس عزم کی طرف ایک اہم پہل ہے، جو مالیاتی شمولیت سے متعلق دنیا کے سب سے بڑے اقدامات میں سے ایک ہے۔

وزیر اعظم نریندر مودی نے 15 اگست 2014 کو اپنے یوم آزادی کے خطاب میں پردھان منتری جن دھن یوجنا (پی ایم جے ڈی وائی) کا اعلان کیاتھا۔ 28 اگست کو اس اسکیم کا آغاز کرتے ہوئے، وزیر اعظم نے اس موقع کو ایک برے دائرے سے غریبوں کی آزادی کا جشن قرار دیا تھا۔

اس سال 10 اگست تک پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کی کل تعداد 46.25 کروڑ تھی، جن میں سے 55.59 فیصد (25.71 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹ ہولڈر خواتین ہیں اور 66.79 فیصد (30.89 کروڑ) جن دھن اکاؤنٹس دیہی اور نیم شہری علاقوں میں ہیں۔ اس اسکیم کے پہلے سال کے دوران، 17.90 کروڑپی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس کھولے گئے ۔ پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں کی تعداد مارچ 2015 میں 14.72 کروڑ سے تین گنا بڑھ کر 10 اگست 2022 تک 46.25 کروڑ ہو گئی ہے، جو مالیاتی شمولیت کے پروگرام کی سمت میں ایک قابل ذکر سفر ہے۔

آربی آئی کے رہنما خطوط کے مطابق، اگرکسی پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹ میں دو سال کی مدت میں کوئی صارف لین دین نہیں کرتا ہے، تو اس اکاؤنٹ کو غیر فعال سمجھا جاتا ہے۔ اگست 2022 تک، کل 46.25 کروڑپی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس میں سے 37.57 کروڑ اکاؤنٹس 81.2 فیصد کام کر رہے ہیں۔ صرف 8.2 فیصد پی ایم جے ڈی وائی اکاؤنٹس صفر بیلنس والے ہیں۔ پی ایم جے ڈی وائی کھاتوں میں کل جمع رقم 173954 کروڑ روپے ہے۔ ان کھاتوں میں 2.58 گنا اضافے کے ساتھ ان میں جمع ہونے والی رقم میں اگست 2015 کے مقابلے اگست 2022 میں تقریباً 7.60 گنااضافہ ہوا ہے۔ ہر جن دھن اکاؤنٹ میں اوسطاً 3,761 روپے جمع ہے۔ اگست 2015 کے مقابلے میں ہر اکاؤنٹ میں اوسط جمع رقم میں 2.9 گنا سے زیادہ اضافہ ہوا ہے۔

پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ داروں کو جاری کردہ روپے کارڈ کی کل تعداد 31.94 کروڑ ہے۔ وقت کے روپے کارڈز کی تعداد اور استعمال میں اضافہ ہوا ہے۔ ملک میں بینک برانچز، اے ٹی ایم، بینک دوست، پوسٹ آفس وغیرہ جسے بینکنگ ٹچ پوائنٹس کا پتہ لگانے کوشہریوں پر مبنی پلیٹ فارم فراہم کرنے کے لیے موبائیل ایپلیکیشن جن دھن درشک ایپ شروع کیا گیا تھا۔ اس ایپ پر آٹھ لاکھ سے زیادہ بینکنگ ٹچ پوائنٹس کی میپنگ کی گئی ہے۔ اس ایپ کا استعمال ان دیہاتوں کی شناخت کے لیے بھی کیا جا رہا ہے جہاں 5 کلومیٹر کے اندر بینکنگ ٹچ پوائنٹس سروس نہیں ہے۔ ان شناخت شدہ دیہات کومتعلقہ ایس ایل بی سی کے ذریعے بینکنگ آؤٹ لیٹ کھولنے کے لیے مختلف بینکوں کو الاٹ کیاجاتا ہے۔ ان کوششوں کے نتیجے میں بینکنگ خدمات سے محروم دیہاتوں کی تعداد میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے۔

بینکوں نے اطلاع دی ہے کہ تقریباً 5.4 کروڑ پی ایم جے ڈی وائی کھاتہ دار مختلف اسکیموں کے تحت حکومت سے ڈائریکٹ بینیفٹ ٹرانسفر (ڈی بی ٹی) حاصل کرتے ہیں۔ اس بات کو یقینی بنانے کے لیے کہ اہل مستفیدین کو ان کا ڈی بی ٹی وقت پر موصول ہو، محکمہ ڈی بی ٹی مشن، این پی سی آئی، بینکوں اور کئی دیگر وزارتوں کے ساتھ مشاورت سے ڈی بی ٹی کی راہ میں رکاوٹوں کے قابل گریز وجوہات کی نشاندہی کرنے میں ایک فعال کردار ادا کرتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: خاتون جن دھن کھاتہ داروں کے کھاتے میں 500 روپے

پی ایم جے ڈی وائی کے تحت 31.94 کروڑ روپے ڈیبٹ کارڈ جاری کرنے کے ساتھ ہی، جون 2022 تک 61.69 لاکھ پی اوایس/ایم پی اوایس مشینیں لگائی گئیں اوریوپی آئی جیسی موبائیل پر مبنی ادائیگی کے نظام کے تعارف کے ساتھ، ڈیجیٹل لین دین کی کل تعداد مالی سال 2016-17 میں 978 کروڑسے بڑھ کر مالی سال 2021-22 میں 7195 کروڑہوگئی ہے۔ یوپی آئی مالیاتی لین دین کی کل تعداد مالی سال 2016-17 میں 1.79 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2021-22 میں 4596 کروڑ ہوگئی ہے۔ اسی طرح، پی او ایس اور ای کامرس میں روپے کارڈ کے لین دین کی کل تعداد مالی سال 2016-17 میں 28.28 کروڑ سے بڑھ کر مالی سال 2021-22 میں 151.64 کروڑ ہوگئی ہے۔

یو این آئی

ABOUT THE AUTHOR

...view details