حیدرآباد:وہ لوگ جو زیادہ منافع کی توقع رکھتے ہیں، انہیں نقصان کا خطرہ برداشت کرنے کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ اگر آپ ایسی اسکیموں کا انتخاب کرنا چاہتے ہیں جس میں ریٹرن کی گارنٹی ہو، تو وہ فکسڈ ڈپازٹس (FDs) ہے۔ بڑھتی ہوئی مہنگائی کو پر قابو پانے کے لیے ریزرو بینک آف کی جانب سے ریپو ریٹ میں اضافہ کیا جارہا ہے۔ جس کا اثر ڈپازٹ پر سود کی شرح میں اضافے کی صورت میں سامنے آرہا ہے۔ پچھلے کچھ مہینوں سے بینکوں نے فکسڈ ڈپازٹ کی شرح سود میں اضافہ کیا ہے، تاکہ بینک صارفین کو راغب کر سکے۔ بینک نے ایف ڈی پر سود کی شرح 5.5 فیصد سے بڑھا کر 7 فیصد تک کر دیا ہے۔ ساتھ ہی کچھ بینک ایسے ہیں جو 8 فیصد سے زیادہ اور کچھ تو 9 فیصد تک سود دے رہے ہیں۔
اس تناظر میں آئیے دیکھتے ہیں کہ ڈپازٹس کا انتخاب کرتے وقت کن پہلوں پر غور کرنا چاہیے۔ ایک برس پہلے اسٹیٹ بینک آف انڈیا کی جانب 5.5 فیصد ریٹرن تھا، لیکن اب اسے بڑھا کر 7.10 فیصد کردیا گیا ہے۔ ایچ ڈی ایف سی بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک بھی 7.1 فیصد اور کوٹک مہندرا بینک 7.2 فیصد تک سود کی پیشکش کر رہے ہیں۔ بزرگ شہریوں کو 0.50 فیصد زیادہ سود ملتا ہے۔ یس بینک نے اعلان کیا ہے کہ وہ بزرگ شہریوں کو 8.51 فیصد تک سود دے رہا ہے۔
چھوٹے مالیاتی بینکز (SFBs) بڑے بینکوں کے ساتھ مقابلہ کرنے کے لیے جارحانہ طور پر شرح سود میں اضافہ کر رہی ہے۔ Suryodaya Small Finance Bank بزرگ شہریوں کو 999 دنوں کی مدت کے لیے 9.05 فیصد کی شرح سود کی پیشکش کر رہا ہے۔ Ujjeevan SFB 559 دنوں کے ڈپازٹ پر 8.20 فیصد اور 560 دنوں کے ڈپازٹ پر 8.45 فیصد کی پیشکش کررہا ہے۔ یونٹی سمال فنانس بینک بزرگ شہریوں کو 1001 دنوں کی مدت کے لیے 9.5 فیصد سود کی پیشکش کر رہا ہے۔