واشنگٹن: میڈیا رپورٹس کے مطابق فیس بک کی پیرنٹ کمپنی میٹا پلیٹ فارمز آئندہ چند مہینوں میں ملازمتوں میں کٹوتیوں کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل (WSJ) کی رپورٹ کے مطابق یہ چھٹنی آنے والے دنوں میں کئی راؤنڈ میں ہوگی۔ فیس بک نے گزشتہ برس اپنی افرادی قوت میں 13 فیصد کمی کی تھی۔ خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ رواں برس بھی اتنے ہی ملازمین کو نکالنے کا منصوبہ بنایا جا رہا ہے۔
وال اسٹریٹ جرنل میں شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق چھٹنیوں کا پہلا دور آنے والے ہفتے میں شروع ہوگا۔ زیادہ تر برطرفی غیر انجینئرنگ ملازمتوں میں ہونے کی توقع ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل نے اس واقعے سے واقف لوگوں کے حوالے سے کہا کہ فیس بک کچھ پروجیکٹس کو بند کر سکتا ہے یا ٹیموں کا سائز کم کر سکتا ہے۔ میٹا نے گزشتہ برس تقریباً 11,000 ملازمین کو برطرف کیا تھا، جو اس کی کل ورک فورس کا 13 فیصد تھا۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ رواں برس بھی اسی تناسب سے کمی کا امکان ہے۔ تاہم دوسری سہ ماہی میں متوقع چھٹنیوں کی تعداد کا فیصلہ ہونا باقی ہے۔ جن منصوبوں میں چھٹنی ہونے کی امید ہے، ان میں سے کچھ میں Reality Labs، Meta's Hardware اور Metaverse ڈویژن شامل ہیں۔ لوگوں کا کہنا تھا کہ فیس بک اب ورچوئل اور اگمینٹڈ رئیلٹی مصنوعات کو مقبول بنانے کی اپنی کوششوں سے پیچھے ہٹنے رہا ہے۔ وال اسٹریٹ جرنل کی جانب سے فیس بک کی برطرفی کی خبر شائع کرنے کے چند گھنٹے بعد ہی امریکی اسٹاک مارکیٹوں میں میٹا شیئرز میں 2 فیصد سے زیادہ کا اضافہ ہوا۔